بنگلہ دیش کا بھارت کو او آئی سی میں شامل کرنے کا مطالبہ

وہ غیر اسلامی ممالک جہاں مسلمان آبادی زیادہ ہو انہیں بطور مبصر رکن کے شامل کیا جانا چاہیئے، مسلمانوں کی زیادہ آبادی والے غیر اسلامی ممالک کو خود سے علیحدہ نہیں کیا جا سکتا،بنگلہ دیش کا موقف

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس پیر 7 مئی 2018 21:06

بنگلہ دیش کا بھارت کو او آئی سی میں شامل کرنے کا مطالبہ
ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مئی2018ء) بنگلہ دیش نے بھارت کو او آئی سی میں شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔بنگلہ دیش کا موقف ہے کہ وہ غیر اسلامی ممالک جہاں مسلمان آبادی زیادہ ہو انہیں بطور مبصر رکن کے شامل کیا جانا چاہیئے، مسلمانوں کی زیادہ آبادی والے غیر اسلامی ممالک کو خود سے علیحدہ نہیں کیا جا سکتا،۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش نے جب سے اپنا وجود خود مختار حیثیت سے متعارف کروایا ہے تب سے لے کر اب تک اس نے خود بھارت کی باج گزار ریاست ثابت کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی ۔

کبھی اپنی آزادی کو بھارت کا مرہون منت بتاتا ہے تو کبھی ہزاروں مسلاموں کے قاتل مکتی باہنی کے سرگرم اراکین کو اپنا ہیرو بتاتا ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارت نے ایک اور انوکھا مطالبہ کر دیا۔

(جاری ہے)

بھارت کو مسلمان ممالک کی عالمی تنظیم او آئی سی میں بطور مبصر رکنیت دینے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ وہ غیر اسلامی ممالک جہاں مسلمان آبادی زیادہ ہو انہیں بطور مبصر رکن کے شامل کیا جانا چاہیئے۔

مسلمانوں کی زیادہ آبادی والے غیر اسلامی ممالک کو خود سے علیحدہ نہیں کیا جا سکتا۔ ڈھاکا میں او آئی سی کی کونسل برائے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس ہوا جس میں بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ عبد الحسن علی نے بھارت کی او آئی سی میں شمولیت کا مطالبہ کیا۔ بنگلہ دیشی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم کے ڈھانچے میں تبدیلی کی ضرورت ہے جس کے تحت وہ غیر اسلامی ممالک جہاں مسلمان آبادی زیادہ ہو انہیں بطور مبصر رکن کے شامل کیا جانا چاہیئے۔

مسلمانوں کی زیادہ آبادی والے غیر اسلامی ممالک کو خود سے علیحدہ نہیں کیا جا سکتا۔واضح رہے کہ مسلمانوں کی عالمی آبادی کا تقریبا دس فیصد بھارت میں آباد ہے جو انڈونیشیا اور پاکستان کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ بھارت میں 18 کروڑ 20 لاکھ مسلمان رہتے ہیں جب کہ بنگلہ دیش میں اس سے کم یعنی 140 ملین اور نائیجریا میں 95 ملین مسلمان آباد ہیں۔
بنگلہ دیش کا بھارت کو او آئی سی میں شامل کرنے کا مطالبہ