ترقیاتی منصوبوں میں وفاق پاکستان کی تمام اکائیوں کا خیال رکھا جائے، نواب محمد یوسف تالپور

سندھ کے آبپاشی کے نظام، سندھ کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے، قومی اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 7 مئی 2018 23:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2018ء) پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب محمد یوسف تالپور نے ترقیاتی منصوبوں میں وفاق پاکستان کی تمام اکائیوں کا خیال رکھے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ کے آبپاشی کے نظام اور سندھ کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں بجٹ 2018-19ء پر بحث کرتے ہوئے نواب محمد یوسف تالپور نے کہا کہ بجٹ میں سندھ کے آبپاشی کے نظام کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق پاکستان کا وجود صوبائی اکائیوں کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین وزراء اعلیٰ این ای سی کے اجلاس سے واک آئوٹ کرگئے مگر کورم کے بغیر این ای سی کا اجلاس جاری رکھا۔ آئین کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام علاقوں کے معروضی حالات کو مدنظر رکھ کر رقوم مختص کی جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نندی پور‘ حویلی بہادر شاہ اور نیلم جہلم منصوبوں سمیت پنجاب میں دیگر بجلی کے منصوبوں پر 677 ارب روپے خرچ کئے گئے۔ اسی طرح پنجاب میں شاہراہوں کے منصوبوں پر بھی توجہ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ کڑوا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ہمیں پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے۔ ہمارے قائدین نے جانیں قربان کردیں مگر وفاق پاکستان کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔