موجودہ بجٹ میں ترقی کے تمام اشاریے د غلط ہیں، بجٹ پیش کرنیو الا بھی منتخب شخص نہیں تھا، عائشہ میر

حکومت نے محصولات اور تخمینہ جات میں حکومت نے حد درجہ جھوٹ سے کام لیا ہے،قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کے دوران اظہار خیال

پیر 7 مئی 2018 23:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مئی2018ء) قومی اسمبلی کے پیر کے روز اجلاس میں جماعت اسلامی کی رکن اسمبلی عائشہ میر نے بجٹ بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے موجودہ بجٹ میں ترقی کے جو اشاریے دیئے ہیں وہ تمام کے تمام غلط ہیں۔ بجٹ پیش کرنیو الے بھی منتخب شخص نہیں تھے۔ محصولات اور تخمینہ جات میں حکومت نے حد درجہ جھوٹ سے کام لیا ہے۔

اضافی سود اور قرض حکومت نے گزشتہ دور میں اپنا شعار بنائے رکھا۔ ترقیاتی منصوبے مکمل نہیں کئے گئے۔

(جاری ہے)

اعلان کردہ 250منصوبے شروع ہی نہیں کئے جا سکے۔ اندرونی اور بیرونی قرضوں پر خطرناک حد تک انحصار کیا گیا ہے۔ آج ہر بچہ 1لاکھ25ہزار کا مقروض ہو رہا ہے۔ ان ڈائریکٹ ٹیکس بڑھائے جا رہے ہی۔ ڈائریکٹ ٹیکس ہماری ترجیحات میںشامل ہیں۔ ان ڈائریکٹ ٹیکس سے ہمیشہ عوام اور ملازمین متاثر ہوتے ہیں۔ ہم نے مگر مچھوں کو چھوڑ کر عام شہریوں اور ملازمین کو نچوڑنا شروع کر رکھا ہے۔ آج39فیصد بچے خوراک اور غذائیت کی کمی کا شکار ہیں۔ طبی سہولیات کے لئے کل جی ڈی پی کبھی تسلی بخش نتائج نہیں دے سکتا۔ انسانی حقوق کے لئے گزشتہ سے کم بجٹ رکھا گیا ہے ۔ کیا انسانی حقوق سب کو مل گئے ہیں۔۔