پاکستان کے ہاتھ سے تیار روایتی فرنیچر کی مارکیٹ تیزی سے ترقی ،

ایک دہائی میں اسکا حجم 10 بلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے‘میاں کاشف غیر ملکی فرنیچر پروڈیوسر اور سرمایہ کاروں نے پاکستانی فرنیچر کے برانڈز خاص طور پر ہاتھ سے تیار روایتی فرنیچر میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو کی چین میں کینٹن تجارتی میلہ میں شرکت کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں گفتگو

منگل 8 مئی 2018 12:43

پاکستان کے ہاتھ سے تیار روایتی فرنیچر کی مارکیٹ تیزی سے ترقی ،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ پاکستان کے ہاتھ سے تیار روایتی اور عالمی معیار کے فرنیچر کی مارکیٹ تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور آئندہ ایک دہائی میں اس کا حجم 10 بلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ چین میں کینٹن تجارتی میلہ 2018 کے کامیاب دورے کے بعد منگل کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ غیر ملکی فرنیچر پروڈیوسر اور سرمایہ کاروں نے پاکستانی فرنیچر کے برانڈز خاص طور پر ہاتھ سے تیار روایتی فرنیچر میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس تجارتی میلے میں شرکت سے وفد کو مستقبل کیوژن، اقتصادی جائزہ، پالیسی سازی اور پروموشنل کوششوں کے علاوہ فرنیچر کے حوالے سے عالمی نقطہ نظر، مہارتوں کے اشتراک اور نئے مواقع کی تلاش کا موقع میسر آیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین میں دنیا بھر سے غیر ملکی کاروباری شخصیات، محققین اور سرمایہ کاروں کے ساتھ براہ راست بات چیت اور ملاقاتوں کا موقع ملا اور اس دورہ نے سرمایہ کاروں کو مشترکہ منصوبوں اور کاروبار کی حکمت عملی مرتب کرنے کا پلیٹ فارم بھی فراہم کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لکڑی کے فرنیچر کے بڑے خریداروں برطانیہ، امریکہ، سری لنکا، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، عمان اور کویت شامل ہیں۔ امریکہ بیڈروم فرنیچر کا بڑا خریدار ہے جبکہ برطانیہ اور خلیجی ممالک زیادہ تر کچن اور دفتری فرنیچر درآمد کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ برطانوی ریٹیل چین ہیرڈز اپنے کچھ آئوٹ لیٹس پر پاکستانی فرنیچر فروخت کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفد نے اپنے چینی ہم منصبوں کے ساتھ بہت اہم ملاقاتیں بھی کیں اور انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فرنیچر کے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے پی ایف سی کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین کو فرنیچر کی برآمد کا حجم بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں کیونکہ ترقی کے رجحان کی وجہ سے وہاں فرنیچر اور لکڑی کی مصنوعات، خاص طور پرگھریلو صارفین میں ان کی مانگ میں اٖضافہ ہو رہا ہے۔

میاں کاشف نے کہا کہ چین میں نئے گھروں کی تعمیر میں تیزی، خواتین کارکنوںکی تعداد میں اضافے اور آزادانہ طور پر رہنے کے رجحان کی وجہ سے فرنیچر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں سروس اپارٹمنٹس اور سنگل سٹوری گھروں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوت خرید میں اضافے کی وجہ سے ڈائننگ اور بیڈ رومز کیلئے مہنگے اور اعلیٰ معیار کے لیدر، فیبرک اور یوتھ فرنیچر کی ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے جدید ڈیزائن زیادہ قابل رسائی ہیں اور گاہک یہ جان سکتے ہیں کہ جو کچھ انہوں نے ٹی وی، میگزین یا دوران سفر دیکھا ہے وہ اسے خرید بھی سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فرنیچر کونسل ٹرینڈ ایکسپرٹس کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ ہم جدید لائف سٹائل کے مطابق نئی اشیاء اور ڈیزائن تیار کر سکیںجو خریداروں کے مزاج اور پسند کی بہترین عکاسی کرتے ہوں۔