وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کے بعد ایک اور بری خبر آ گئی

اسلحہ سے لیس دہشت گرد چھوٹے گروپس کی صورت میں افغانستان سے پاکستان داخل ہوسکتے ہیں،محکمہ داخلہ پنجاب کا مراسلہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 8 مئی 2018 13:08

وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کے بعد ایک اور بری خبر آ گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 مئی2018ء) وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کے بعد دیگر سیاسی رہنماؤں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق اسلحہ سے لیس دہشت گرد چھوٹے گروپس کی صورت میں افغانستان سے پاکستان داخل ہوسکتے ہیں۔ قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیاں کرنا چاہتے ہیں۔

اور دہشت گرد پاکستان میں دہشت گردی کرنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں۔ جو راکٹ لانچرز، ہینڈ گرنیڈز اوراے کے47ایس سے لیس ہیں۔زرائع کے مطابق یہ دہشت گرد چھوٹے چھوٹے گروپس کی صورت میں پاکستان میں داخل ہو سکتے ہیں۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہمسایہ ملک کی انٹیلی جنس ایجنسی را اور افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس طالبان کے ساتھ مل کر پاکستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد پاکستان میں اہم سیاسی سربراہوں کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر داخلہ احسن اقبال پر بھی قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال شکرگڑھ کی تحصیل کنجرورمیں عوامی جلسے سے خطاب کے بعدواپس جارہے تھے کہ ان پرنامعلوم ملزم نے فائرنگ کردی۔احسن اقبال پر فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش شرور کر دی گئی ہے۔

تاہم اس واقعے کے بعد دیگر سیاسی رہنماؤں کے لیے بھی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کے بعد ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں بتایا گیا کہ احسن اقبال کے بعد مزید سیاسی رہنماؤں نے کے لیے بھی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اور کچھ ملک دشمن عناصر پاکستان میں انتشار پھیلانے کے لیے ایسی کاروائیاں کر رہے ہیں۔اور دیگر سیاسی رہنماؤںعمران خان،نواز شریف اور آصف علی زرداری کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔