قومی اسمبلی نے انسٹی ٹیوٹ آف سائنس و ٹیکنالوجی بل 2018ء سمیت تین بلوں کی منظوری دیدی

منگل 8 مئی 2018 14:03

قومی اسمبلی نے انسٹی ٹیوٹ آف سائنس و ٹیکنالوجی بل 2018ء سمیت تین بلوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2018ء) قومی اسمبلی نے انسٹی ٹیوٹ آف سائنس و ٹیکنالوجی بل 2018ء سمیت تین بلوں کی منظوری دے دی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمن نے تحریک پیش کی کہ حکومتی ایجنڈا زیر غور لانے کے لئے نجی کارروائی کا ایجنڈا معطل کیا جائے۔ تحریک کی منظوری کے بعد وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمن نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ بہاولپور کو ڈگری جاری کرنے کا اختیار دینے کا بل 2018ء زیر غور لانے کی تحریک پیش کی۔

تحریک کی منظوری کے بعد ڈپٹی سپیکر نے بل کی تمام شقوں کو یکجا کرکے منظوری حاصل کی۔ وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمن نے تحریک پیش کی کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ بہاولپور بل 2018ء منظور کیا جائے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی نے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔ وزیر مملکت بلیغ الرحمان نے تحریک پیش کی کہ سرسید انسٹی ٹیوٹ برائے ایڈوانس سٹڈیز انجینئر اینڈ ٹیکنالوجی بل 2018ء زیر غور لایا جائے۔

تحریک کی منظوری کے بعد ڈپٹی سپیکر نے بل کی تمام شقوں کی منظوری حاصل کی۔ وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمان نے تحریک پیش کی کہ سرسید انسٹی ٹیوٹ برائے انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی بل 2018ء منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی منظوری دے دی۔ انجینئر بلیغ الرحمن نے بل کی منظوری پر پورے ایوان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تعلیم کے حوالے سے بل کی منظوری ایک اہم سنگ میل ہے۔ ایوان اور کمیٹی کے ہر رکن نے بلوں کی منظوری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ جنوبی پنجاب اور اسلام آبادمیں اعلیٰ تعلیم کے اداروں کا قیام خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیاں بنانے کے ساتھ ساتھ فیکلٹی کے معیار کا بھی خصوصی خیال رکھا جائے۔