بھارت سیز فائر لائن کی مسلسل خلاف ورزیاں کر کے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کر سکتا‘سردار عتیق احمد خان

منگل 8 مئی 2018 14:06

کوٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و صد ر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے۔کہ بھارت سیز فائر لائن کی مسلسل خلاف ورزیاں کر کے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کر سکتا۔ہندوستان مقبوضہ وادی میں ہاری ہوئی جنگ لڑ رہا ہے۔ایک ایسے وقت میں جب مسلح افواج پاکستان اور سیز فائر لائن پر بسنے والے لوگ بھارت کے سامنے سینہ سپر ہیں۔

گھر کے اند ر سے ہی کچھ قوتیں اپنی فوج کے خلاف باتیں کر کے دشمن فوج کی مدد کر رہی ہیں۔میاں نواز شریف کا بیانیہ آئین پاکستان کی روح سے غداری کے زمرے میں آتا ہے۔انہوں نے بحثیت وزیر اعظم جو حلف لیا تھا۔ اس میں انہوں نے قومی راز پوشیدہ رکھنے کا حلف اٹھایا تھا۔اگر وہ رازوں سے پردہ اٹھائیں گئے تو وہ حلف کے منکر ہونے کے ساتھ آرٹیکل سیکس(6) کے زمرے میں آئیں گئے۔

(جاری ہے)

جس کے تحت ان پر غداری کا مقدمہ بھی ہو سکتا ہے۔مسلح افواج پاکستان کے خلاف پروپگنڈہ کر کے مودی کو خوش کرنے والے ملک و قوم کے مخلص نہیں ہوسکتے۔افواج پاکستان اور عدلیہ کی قوم کے لئے امید کی کرن ہیں۔ان پر حملہ کرنا مودی کے ایجنڈاے کو تقویت دینے کے مترداف ہے۔مسلم کانفرنس اقتدار میں ہو یا اقتدار سے باہر اسلام اور پاکستان پر کوئی کمپرومائز نہیں کر سکتی۔

ہماری منزل اقتدار نہیں اقدار ہے۔وہ گزشتہ روز (ر)کمشنر انکم ٹیکس راجہ عبدالحمید کی والدہ اور راجہ ارسلان شبیر کی والدہ اور دادی کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر سابق مشیر حکومت راجہ آفتاب اکرم،ضلعی صدر مسلم کانفرنس راجہ حلیق نوابی ایڈووکیٹ،،سابق چئیر مین بلدیہ سردار فیض چغتائی،(ر)ایس سی برقیات راجہ ریاست،امجد حسن،سابق چئیر مین مشتاق ملک،حبیب ملک،داردر اجمل نکیالوی،کبیر ملک،راجہ شائیق کیانی،خان لیاقت حسین عادل،اعجاز مغل،آصف علی قادری،عدیل جرال سمیت دیگر موجود تھے۔

سردار عتیق نے کہا کہ قومی سلامتی کے ادارے ہماری بقاء اور سلامتی کی علامت ہیں،ان پر حملہ سٹیٹ پر حملے کے مترادف ہے۔جو قوتیں فوج پر حملہ آور ہو رہی ہیں وہ ہندوستان کے ایجینڈے پر عمل پیراء ہیں۔بھارت سیز فائر لائن پر اشتعال انگیزی سے پرہیز کرے۔عالمی برادری بھارتی ہٹ دہرمی کا نوٹس لیتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق دلائے۔