برطانوی چیمبر آف کامرس نے ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کے ساتھ کاروباری ، تجارتی ، درآمدی ، برآمدی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے تین مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کر دیئے

منگل 8 مئی 2018 14:30

فیصل آباد۔08مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2018ء) برطانوی چیمبر آف کامرس نے ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کے ساتھ کاروباری ، تجارتی ، درآمدی ، برآمدی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے تین مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کر دیئے ہیں جس سے پاکستان کے پر امن تجارتی ملک کی حیثیت سے تشخص کو اجاگر کرنے سمیت بھاری زر مبادلہ کمانے میں مدد ملے گی۔

ایوان صنعت و تجارت کے صدر شبیر حسین چاولہ نے بتایاکہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے تجارتی وفد کے برطانیہ کے کامیاب دورہ نے فیصل آباد سے برطانیہ کیلئے براہ راست برآمدات بڑھانے کی راہ ہموار کر دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بریڈ فورڈ میں ایشیائی ممالک کے 15 سے 18 لاکھ افراد مقیم ہیں جوغیر روایتی طریقوں سے پاکستان سے تھوڑی تھوڑی اشیاء منگواتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ان کی کوشش ہے کہ اس تجارتی نظام کو ٹھوس، منظم اور سائنسی بنیادوں پر استوار کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اس دورہ میں فیصل آباد کے تاجروں کو وہاں موجود تجارتی مواقعوں کو بذات خود دیکھنے اور سمجھنے میں مدد ملی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس دورے کی وجہ سے وہاں کی تاجر برادری سے ان کے براہ راست رابطے بھی قائم ہو گئے ہیں جبکہ اب وہ فالو اپ کے طور پر خود وہاںجا کر ٹھوس بنیادوں پر کاروباری تعلقات کو بڑھاوا دے سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد کے تاجر دنیا کے تمام بڑے بڑے برانڈز کیلئے کام کرتے ہیں۔ انہیں چاہیے کہ وہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے برانڈ بھی متعارف کرائیں کیونکہ ان کے ذریعے بھی پاکستان کا امیج بہتر ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے دورہ برطانیہ کو وہاں کے میڈیا نے بھی نمایاں کوریج دی جس کے بعدبریڈ فورڈ کے قونصل جنرل نے انہیں بتایا کہ آئندہ چند ماہ تک بریڈ فورڈ میں ایک بڑی ایکسپو منعقد ہو رہی ہے۔

جس میں فیصل آباد کا الگ پویلین ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک دورے سے صرف رابطے ہی بحال ہوتے ہیں جبکہ وہاں کے تاجروں سے کاروباری معاملات طے کرنے کیلئے انہیں دوبارہ انگلینڈ جانا ہو گا۔ سابق صدر انجینئر سہیل بن رشید نے بتایا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے رعایتی وفود کی بجائے انہوں نے 2015 ء میں سیلف فنانس کی بنیاد پر تجارتی وفود بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

پہلا وفد برازیل گیا جو بہت کامیاب رہا تاہم اس کے بعد یہ سلسلہ سست روی کا شکار رہا ۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کا دورہ اس لحاظ سے بہت کامیاب رہا کہ تمام شرکاء صحیح معنوں میں کاروبار کیلئے سنجیدہ تھے یہی وجہ ہے کہ لند ن کے قونصل جنرل نے انہیں خود مدعو کیا اور ہر قسم کے تعاون کا یقین دیا۔ انہوں نے شبیر حسین چاولہ کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے جب انگلینڈ کے تاجروں کو بتایا کہ 50 فیصد سے زائد ٹیکسٹائل کی برآمدات فیصل آباد آرہی ہیں تو انہیں بہت حیرت ہوئی اس طرح انہوں نے ایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ کے بارے میں بھی بتایا کہ یہاں دنیا کی ملٹی نیشنل کمپنیاں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جس پر انہوں نے بھی یہاں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ انگلینڈ کے وفد کیلئے 63 درخواستوں میں سے 27 درخواستوں کو فائنل کیا گیا تھا یہی وجہ ہے کہ ان میں سے 25 کو ویزے بھی مل گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس دورے میں براہ راست تاجروں سے ملاقاتیں کم ہوئیںتاہم توقع ہے کہ ابتدائی رابطوں کے بعد اب وہ خود اپنے سیکٹر کے تاجروں سے براہ راست کاروباری معاملات طے کر سکیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ یہ وفد خا لصتاً تاجروں پر مشتمل تھا اس لئے سب نے اس دورے کے دوران انتہائی ڈسپلن اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

بعد میں سوال و جواب کی نشست ہوئی جبکہ اس سے قبل برطانیہ جانے والے تجارتی وفد کے شرکاء کی الگ میٹنگ ہوئی جس میں انہوں نے کامیاب دورے پر صدر شبیر حسین چاولہ اور انجینئر سہیل بن رشید کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں نائب صدر عثمان رئوف نے صحافیوں اور برطانیہ جانے والے وفد کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔