قدرتی آفات اور حادثات سے نمٹنے کے لیے ’’ ریڈ کریسنٹ کور‘‘ کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے،صدرممنون حسین

وطنِ عزیز میں فضائی ایمبولینس کی سہولت ہر شہری کی دسترس میں ہونی چاہیے ،تقریب سے خطاب

منگل 8 مئی 2018 16:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ قدرتی آفات اور حادثات سے نمٹنے کے لیے ’’ ریڈ کریسنٹ کور‘‘ کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا مضمون تعلیمی نصاب میں شامل کر کے اس کی افادیت کو اجاگر کیا جائے۔ صدر ممنون حسین نے یہ بات انجمن ہلالِ احمر پاکستان کے پہلے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب سے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ ، گورنر خبیر پختون خوا اقبال ظفر جھگڑا ، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کے علاوہ چیئر مین انجمن ہلال احمر ڈاکٹر سعید الہٰی نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں میئر اسلام آباد عنصر عزیز ، انجمن ہلال احمر پاکستان کی صوبائی و ضلعی شاخوں کے سربراہان بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کچھ عرصہ قبل تک ہلالِ احمر جیسی تنظیمیں قدرتی وغیر قدرتی آفات اور ان سے متعلقہ مسائل سے نمٹا کرتی تھیں لیکن ان تمام مسائل کے ساتھ ساتھ موجودہ دور میں موسمیاتی تغیرات کو بھی بے پناہ اہمیت حاصل ہو گئی ہے کیونکہ اب بیشتر مسائل ان تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ انجمن ہلا ل احمر اور اس جیسی دیگر تنظیمیں بھی ایسے مسائل سے عہدہ برآ ہونے کی اہلیت اپنے اندر پیدا کریں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ دور میں انجمن ہلال احمر کے دائرہ کار میں جتنی وسعت اور نوجوانوں کی جتنی بڑی تعداد اس سے وابستہ ہو چکی ہے اسے دیکھتے ہوئے یہ ادارہ ان تمام چیلنجزسے بخوبی نمٹ سکے گا۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر سعید الٰہی نے ’’ریڈ کریسنٹ کور‘‘ کے نام سے جس منصوبے کی تجویز پیش کی ہے ، وفاق اور تمام صوبائی حکومتیں اس جانب سنجیدگی سے پیش رفت کریں۔

صدر مملکت نے امیدکا اظہار کیا کہ انجمن ہلال احمر کی ذیلی شاخیں پہلے سے بھی زیادہ جوش و خروش کے ساتھ انسانیت کی خدمت کا فریضہ ادا کریں گی۔ا نھوں نے کہا کہ اس طرح کے مواقع درپیش مسائل پر ازسرنو غور کرنے ، بدلے ہوئے حقائق کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کی حکمت عملی کی تیار ی کے سلسلے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ انھوں نے امیدکا اظہار کیا کہ صوبائی گورنران کی سرپرستی سے صوبائی اور مقامی سطح پر بھی انجمن ہلال احمرکی سرگرمیوں میں ایک نیا جوش و خروش پیدا ہو گا اور یہ تنظیم زیادہ منظم ہو کر اپنے فرائض منصبی ادا کر سکے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ انجمنِ ہلالِ احمر کی بڑے شہروں میں تربیت یافتہ عملے پر مشتمل ایمبولنس سروس کا آغاز ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ اب اس سلسلے کو وطن عزیز کے دیگر حصوں، خاص طور پر دور دراز مقامات تک توسیع دینے پر غور کرنا چاہیے کیونکہ بڑے شہروں کی نسبت چھوٹے مقامات پراس کی ضرورت کہیں زیادہ ہے۔ انھوں نے امیدکا اظہار کیا کہ انجمنِ ہلالِ احمر اپنی یہ ذمہ داری بہ احسن طریقے سے نبھائے گا۔

انھوں نے خواہش کا اظہار کیا کہ وطنِ عزیز میں فضائی ایمبولینس کی سہولت بھی ہر شہری کی دسترس میں ہونی چاہیے تاکہ قدرتی آفات اور انفرادی حادثات سمیت ہرطرح کی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے میں آسانی پیدا ہو سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ دور دراز علاقوں کے متاثرین کی سہولت کے لیے فضائی ایمبولینس سروس کے قیام پر توجہ دی جائے۔