بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کیخلاف اعلان جنگ کررکھاہے‘ میرواعظ عمر فاروق

قابض حکمرانوں نے ظلم وبربریت کی تمام حدیں پار کرلی ہیںاور ہمارے نوجوانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے‘کشمیریوں کو کہیں سے انصاف نہیں مل رہا ‘حریت فورم کے چیئرمین کی صحافیوں سے بات چیت

منگل 8 مئی 2018 18:06

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کے رہنما اور حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق نے کہا ہے کہ قابض حکمرانوں نے ظلم وبربریت کی تمام حدیں پار کرلی ہیںاور ہمارے نوجوانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق نے پیر کو سرینگر میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو کہیں سے انصاف نہیں مل رہا اور بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ کررکھاہے۔

انہوں نے کہاکہ شوپیاںمیں بے گناہ اور نہتے شہریوںکو نشانہ بنایا گیا اور ہسپتالوں میں جاکر اس سنگین صورتحال کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے، لوگوں کے سر وں، سینوں اور آنکھوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کو عملاً فوج کے حوالے کردیا گیا ہے اور یہ ظلم و جبر کی انتہا نہیں ہے تو پھر کیا ہی انہوں نے کہا کہ اسی پس منظر میں مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سول سوسائٹی ، وکلائ ، دانشوروں ، تاجر برادری، ملازم تنظیموں اور مختلف یونینوں سے اپیل کی تھی کہ وہ سرینگر سیکریٹریٹ کے سامنے پر امن طور پر احتجاجی دھرنا دیکر عالمی برادری تک اپنی آواز پہنچانے کی کوشش کریں لیکن کٹھ پتلی حکمرانوں نے ایک بار پھر بدترین آمریت اور تاناشاہی کا مظاہرہ کرکے پورے شہر میںکرفیو اور پابندیاں نافذ کرکے مشترکہ مزاحمتی قیادت کے پر امن پروگرام کو ناکام بنانے کی مذموم کوشش کی۔

میرواعظ نے کہا کہ محبوبہ مفتی اقتدار میں تو ہیں لیکن ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے اس سے زیادہ شرم اور بے غیرتی کی کیا بات ہوگی کہ اپنے ہی لوگ اپنوں کی نسل کشی کے عمل کی سرپرستی کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کے بھائی نے یہ تسلیم کیا تھا کہ ہم کشمیر میں ہو رہے جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کٹھ پتلی حکمرانوں کا ٹولہ صرف جرائم میں نہیں بلکہ کشمیریوں کی نسل کشی اور قتل عام میں برابر کے شریک ہیں اور ان کا ضمیر مردہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کیخلاف بھارت کے ظلم و جبر اور جارحانہ پالیسی کے سبب آج پروفیسر محمد رفیع بٹ، پی ایچ ڈی اسکالر جیسے تعلیم یافتہ نوجوان تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق بندوق اٹھانے پر مجبور ہو رہے ہیں اور اس کا ذمہ دار بھارتی حکومت اور اسکی کشمیر پالیسیاںہیں۔ میرواعظ نے کہا کیا بھارتی حکومت چاہتی ہے کہ کشمیر کے ہر گھر سے بندوق نکلی اور ہر پڑھا لکھا نوجوان بندوق اٹھانے پر مجبور ہو۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران کشمیریوں کو مجبور کررہے ہیں کہ وہ تشدد کا راستہ اختیار کریں۔ میرواعظ نے بھارت کے دانشور طبقے اور سول سوسائٹی سے سوال کیاکہ وہ کشمیر میں جاری بربریت اور جارحیت پرکیوں خاموش ہیں انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیرایک سیاسی مسئلہ ہے اور اسے سیاسی طور پر حل کئے بغیر کوئی چارہ کار نہیں ہے۔