تحریک لبیک کے کارکنان پر پولیس تشدد‘تنظیمی عہدیدار،انجمن تاجراں اور شہری کوٹلی پولیس کے ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ لیکر پریس کلب پہنچ گئے
منگل 8 مئی 2018 18:06
(جاری ہے)
حافظ منصور سلطانی کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز ہمارے کارکنان شہید چوک کوٹلی میں تنظیم کی رُکنیت سازی کے سلسلہ میںکیمپ لگائے بیٹھے تھے جہاں پر ایس ایچ او تھانہ کوٹلی طاہر ایوب کی قیادت میں اشتیاق،بوستان،سفیان،شہناز اور قاضی شہزاد نامی پولیس اہلکاران نے ہمارے کارکنان پر ہلہ بول دیا۔
پولیس اہلکاران نے شہید چوک میں دن دیہاڑے ہمارے کارکنوں پر بدترین تشدد کیا ، کرسیاں ،میز اور سپیکر توڑ دیے اور ہمارے کارکنان کواُٹھا کر تھانے لے گئے۔ حافظ منصور کا کہنا تھا کہ تھانے میں ایس ایچ او نے ہمارے کارکنان کو رہا کرنے کے لیے تنظیم کے ذمہ داران کی موجودگی میں ایک تحریر لکھوائی اور گرفتار کارکنوں کو چھوڑ دیا۔ ہماری تنظیم کے ذمہ داران جب گرفتار کارکنوں کو لیکر تھانے سے باہر آئے تو اُن کارکنوں نے ساری تفصیلات سے اُنھیں اگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے خون آلود کپڑے پولیس نے اُتار لیے ہیں اور ہمیں جو کپڑے پہنائے گے ہیں وہ ہمارے نہیں ہیں،ہمیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ’’لبیک یارسول اللہؐ ‘‘کے نعرے لگانے پر ایس ایچ اوطاہر ایوب نے ہمارے ہونٹوں پر جوتیاں ماری ہیں۔حافظ منصور کا کہنا تھا کہ ہم نے کارکنوں کی کہانی بیان کرنے کے بعد جب شہید چوک میں تشدد کی بنائی ویڈیو دیکھی تو پریشان ہوگئے کہ پولیس جو کچھ کہہ رہی تھی سب جھوٹ تھا، پولیس نے طاہر ایوب کی مدعیت میں ہمارے کارکنوں کو جانوروں کی طرح مارا پیٹا، نبی پاکؐ کے نعرے لگانے پر اُنھیں منہ پر جوتیاں ماری گئیں،ہم نے اس تمام صورتحال کے بعد پولیس کے ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے ایس ایس پی کو درخواست دے دی ہے اگر ایک ہفتہ تک واقعہ میں ملوث ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو ہم احتجاج شروع کرینگے جس کا دائرہ کار آزادکشمیر میں پھیل جائے گا اور جب تک پولیس گردی میں ملوث ملزمان اپنے انجام کو نہ پہنچ جائیں ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ایک سوال کے جواب میں حافظ منصور کا کہنا تھا کہ ہم مانتے ہیں ہمارے کارکنوں نے سپیکر کے استعمال کے لیے انتظامیہ سے اجازت نہیں لی تھی مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ پولیس ہمارے کارکنوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتی ،پولیس کو قانون کے مطابق سپیکر ضبط کرلینا چاہیے تھا یا کارکنوں کو گرفتار کر لے جانا چاہیے تھا مگر پولیس نے جو راہ اختیار کی وہ قابل مذمت اور قابل مواخذہ ہے۔مزید کشمیر کی خبریں
-
مودی حکومت نے جموں وکشمیر پیپلزلیگ ، پیپلزفریڈم لیگ پرپابندی عائد کردی، لبریشن فرنٹ پرپابندی میں 5 برس کی توسیع
-
مظفرآباد، میٹرک کی سند میں تاریخ پیدائش تبدیل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو پانچ سال قید اورایک لاکھ روپے کی سزا
-
بھدرواہ میں 3.6 شدت کے زلزلے کے جھٹکے
-
کشتواڑ میں 3.4 شدت کا زلزلہ
-
جموں و کشمیرمیں بھارتی اقدامات انسانیت کے خلاف سنگین جرائم ہیں، امریکا میں پاکستانی سفیرکا خطاب
-
پاکستان حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیری بہن بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا، انوار الحق کاکڑ
-
کشمیری فنکاروں، شاعروں اور موسیقاروں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے،مشعال ملک
-
عالم اسلام کو اسلامی تہذیب کی علامتیں مٹانے پر بھارت کا بائیکاٹ کرنا چاہیے ، مشعال ملک
-
گڑھی دوپٹہ سے ملحق علاقے لوگلی کے جنگل میں آگ بھڑک اٹھی
-
میرپورمیں پہلا سافٹ ویئرٹیکنالوجی پارک تکمیل کے آخری مرحلے میں داخل ہو گیا
-
مشعال ملک کا پروفیسر شال کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
جنرل اسمبلی میں پاکستا ن کی پیش کردہ قرارداد کی منظوری جموں و کشمیر اور فلسطین کے مکینوں کے لئے امید کی کرن ہے،منیر اکرم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.