پاکستان اور سعودی عرب تاریخ، مذہب اور ثقافت کے انتہائی گہرے رشتوں میں بندھے ہیں جن کی مثال نہیں ملتی، ممنون حسین

مستقبل میں تعلقات میں مزید گہرائی اور گرمجوشی پیدا ہو گی، سعودی سرمایہ کار و تاجر پاکستان میں صنعت و تجارت ،سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھائیں،صدر مملکت کی سعودی نائب وزیر تعلیم حماد نصیر اے المہریج سے گفتگو

منگل 8 مئی 2018 18:36

پاکستان اور سعودی عرب تاریخ، مذہب اور ثقافت کے انتہائی گہرے رشتوں میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخ، مذہب اور ثقافت کے انتہائی گہرے رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں جن کی مثال نہیں ملتی، مستقبل میں تعلقات میں مزید گہرائی اور گرمجوشی پیدا ہو گی، سعودی سرمایہ کار اور تاجر پاکستان میں صنعت و تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

صدر مملکت نے یہ بات سعودی عرب کے نائب وزیر تعلیم حماد نصیر اے المہریج سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے منگل کو ایوان صدر میں اپنے وفد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعد المالکی، وزارت اسلامک افیئرز، دعوة و گائیڈننس کے ممبر عبدالعزیز عبداللہ الفلاح، وزارت خزانہ کے ممبر محمد سعد القہبانی، وزارت داخلہ کے ممبر ابراہیم صالح آئی الحدودیتی، انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے ممبر محمد احمد اے المغدونی، سیکرٹری برائے نائب وزیر تعلیم فہد ابراہیم اے السقیہی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر معصوم یسین زئی اور صدر پروفیسر ڈاکٹر یوسف اے الدرویش بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ اعلیٰ وفود کے دوروں سے دونوں ممالک کے تعلقات کے مزید فروغ میں مدد ملے گی اور خاص طور پر تعلیم کے شعبہ میں تعاون میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا توازن اپنی گنجائش سے بہت کم ہے جس میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ توازن بہتر ہو گا اور دونوں ملکوں کے مفاد میں ہو گا۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سعودی سرمایہ کار اور تاجر پاکستان میں صنعت و تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی کارکردگی شاندار ہے۔ اس سلسلہ میں سعودی عرب کا تعاون قابل قدر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو تعلیم کی بہتر سہولتوں کی فراہمی کیلئے سعودی عرب کے کسی شہر میں اس جامعہ کا کیمپس قائم ہونا چاہئے۔ اس موقع پر سعودی عرب کے نائب وزیر تعلیم حماد نصیر اے المہریج نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے اپنی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستانی طالب علموں کیلئے وظائف کی تعداد بڑھا کر 580 کر دی ہے۔