قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کا ملک میں جاری لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج

حکومت نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے جھوٹے دعوے کئے ،کے الیکٹرک نے کراچی والوں کو ذہنی اذیت میں ڈالا ہوا ہے چھ سے آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، کراچی میں بجلی کا بہت بڑا بحران چل رہا ہے لوگوں کو ریلیف چاہئے ،کے الیکٹرک کے بورڈ میں وفاق کی نمائندگی ہوتی ہے، سندھ میں سولہ سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ،پینے کو پانی نہیں ‘ جنازوں کو نہلانے کے لئے پانی نہیں کس چیز پر یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ حکومت پورے پاکستان کی حکومت ہے،کاش کوئی وزیراعظم پورے پاکستان کا وزیراعظم بنتا ، اگر وزیراعظم کی یقین دہانی پر عمل نہیں ہوگا تو کونسی پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتے ہیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان رشید گوڈیل ،فہمیدہ مرزا ، شازیہ مری و دیگر کا نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

منگل 8 مئی 2018 19:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 مئی2018ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے ملک میں جاری لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج کر تے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے جھوٹے دعوے کئے ،کے الیکٹرک نے کراچی والوں کو ذہنی اذیت میں ڈالا ہوا ہے چھ سے آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، کراچی میں بجلی کا بہت بڑا بحران چل رہا ہے لوگوں کو ریلیف چاہئے ،کے الیکٹرک کے بورڈ میں وفاق کی نمائندگی ہوتی ہے، سندھ میں سولہ سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ،پینے کو پانی نہیں ‘ جنازوں کو نہلانے کے لئے پانی نہیں کس چیز پر یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ حکومت پورے پاکستان کی حکومت ہے،کاش کوئی وزیراعظم پورے پاکستان کا وزیراعظم بنتا ، اگر وزیراعظم کی یقین دہانی پر عمل نہیں ہوگا تو کونسی پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیا لات کا اظہار منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کر تے ہوئے ، ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی رشید گوڈیل ، پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی ، فہمیدہ مرزا اور شازیہ مریسمیت دیگر ارکان نے کیا ۔فاٹا سے رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے حوالے ہو نے والے اجلاس میں مجھے نہیں بلایا گیا میں فاٹا اصلاحات کا اپنے آپ کو قاسمجھتا ہوں ، حکومت ان پارلیمنٹرینز کو بلاتی ہے جو اگر ذمہ داری پوری کرتے تو ستر سالوں میں کرتے ، انہوں نے کہا کہ تمام ادارے ایک پلیٹ فارم پر ہیں کہ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔

ڈپٹی اسپیکر نے شاہ جی گل آفریدی کو یقین دہانی کرائی کہ اگلے اجلاس میں آپ کو بلایا جائے گا ، جے یو آئی (ف) کے رہنماء محمد جمالدین نے کہا کہ ہم وزیر داخلہ پر حملہ اس ایوان پر حملہ سمجھتے ہیں تمام ارکان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔ میں اعلان کرتا ہوں کہ فاٹا کے انضمام کا مخالف ہوں یہ قبائل کو ان کے حقوق سے محروم کرتا ہے۔ اس طرح نہ کیا جائے، پاکستان مسائل کا شکار ہے ۔

وزیر سیفران نے اقرار کیا کہ قبائل کی اکثریت فاٹا کے انضمام کی مخالف ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمارے آئی ڈی پیز کو بحال نہیں کیا گیا اگر حکومت نے غلطی کی تو اس طرح تحریک اٹھے گی کہ اس کو سنبھال نہیں سکیں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی رشید گوڈیل نے کہا کہ کراچی والے اس وقت بہت تکلیف میں ہیں کے الیکٹرک نے ابھی تک کراچی والوں کو ذہنی اذیت میں ڈالا ہوا ہے چھ سے آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔

کراچی کوئی گائوں نہیں ہے جس کو اجاڑا جارہا ہے کراچی والوں پرر حم کیا جائے رمضان کا مہینہ آنے والا ہے لوگوںکو پانی نہیں ملتا۔پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ کراچی میں بجلی کا بہت بڑا بحران چل رہا ہے لوگوں کو ریلیف چاہئے کے الیکٹرک کے بورڈ میں وفاق کی نمائندگی ہوتی ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ سندھ میں سولہ سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے حکومت نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے جھوٹے دعوے کئے حکومت نے بہت دعوے کئے تھے ۔

رکن اسمبلی عبدالقہارنے کہا کہ فاٹا میں مردم شماری نہیں ہوئی جو فاٹا کے ساتھ زیادتی ہے کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق فاٹا کی دو ایجنسیوں کے علاوہ کسی ایک نے بھی انضمام کی بات نہیں کی فاٹا کے انضمام کے حوالے سے فاٹا کے لوگوں سے پوچھ کر فیصلہ کیا جائے۔ پیپلز پارٹی کی رہنماء فہمیدہ مرزا نے کہا کہ میں وزیر داخلہ پر حملے کی مذمت کرتی ہوں ،بدین میں کئی کئی دن تک بجلی نہیں آتی پینے کو پانی نہیں ‘ جنازوں کو نہلانے کے لئے پانی نہیں کس چیز پر یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ حکومت پورے پاکستان کی حکومت ہے۔

کاش کوئی وزیراعظم پورے پاکستان کا وزیراعظم بنتا ،آپ نے اپنے ووٹ کو اور ووٹر کو عزت دینی ہے انہوں نے کہا کہ گیس ہمارے حلقے سے نکلتی ہے اس پر ہمارا حق ہے اگر وزیراعظم کی یقین دہانی پر عمل نہیں ہوگا تو کونسی پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتے ہیں۔ اس حکومت نے مایوس کیا ہے ۔ ہمیں سوائے ہیباٹائٹس اور مختلف بیماریوں کے اور کچھ نہیں ملا۔ بجٹ تقریر صرف نمبروں کا گورکھ دھندہ ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی نے علی رضا عابدی نے کہا کہ رائو انوارکے گھر کو سب جیل کا درجہ دے دیا گیا ہے اس کو سہولیات دی جارہی ہیں جس نے 444 قتل کئے ہیں اتنے بڑے مجر م کو اتنی سہولیات سمجھ سے بالاتر ہیں۔