راولپنڈی، بغیر روٹ پرمٹ چنگ چی رکشوں کے خلاف کریک ڈٖائون جاری رکھنے کا فیصلہ

اپریل میں بغیر روٹ پرمٹ چنگ چی رکشوں کے خلاف آپریشن کے دوران ً 80رکشے بند کیے گئے

منگل 8 مئی 2018 20:37

راولپنڈی 08مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2018ء) ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی راولپنڈی نے بغیر روٹ پرمٹ چنگ چی رکشوں کے خلاف کریک ڈٖائون جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چنگ چی رکشاء مالکان کو خبردار کیا ہے کہ وہ روٹ پرمٹ کا حصول یقینی بنائیں بصورت دیگر انہیں سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی خالد یامین ستی نے منگل کو اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی راولپنڈی نے شہر بھر میں مختلف روٹس پر چلنے والے چنگ چی رکشا ء مالکان کو روٹ پر مٹ کے حصول کی ہدایت کی تھی تاھم جنوری سے اب تک مجموعی طور پر 50کے قریب رکشاء مالکان نے کاغذات مکمل کر کے روٹ پرمٹ حاصل کیے ہیں ۔

اس بناء پر ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے بغیر روٹ پرمٹ چلنے والے چنگ چی رکشوں کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ چنگ چی رکشوں کو دی گئی ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد کریک ڈائون کے لیے تین سکواڈ تشکیل دیئے گئے تھے جنھوں نے پیرودھائی ، راجہ بازار سمیت دیگر علاقوں میں کارروائی شروع کرتے ہوئے بغیر پرمٹ سیکڑوں رکشے بند کیے ۔

خالد یامین ستی نے قومی خبر ایجنسی کو بتایاکہ اپریل کے مہینے میں بھی بغیر روٹ پرمٹ چنگ چی رکشوں کے خلاف آپریشن جاری رکھا گیا اور مجموعی طور پر تقریباً 80رکشے بند کیے گئے ۔ایک سوال کے جواب میں خالد یامین ستی نے اے پی پی کو بتایاکہ چنگ چی رکشوں کے گیاری منظور شدہ روٹس کے علاوہ کسی بھی خودساختہ روٹ پر چنگ چی رکشوں کے چلنے پر پابندی ہے ۔

انہوں نے بتایاکہ ان روٹس میں اصغر مال تا پیرودھائی ،اولڈ آفس آر ایم سی تا کیرج فیکٹری ،شمس آباد تا ہارون چوک ،کوہاٹی بازار تا بانساں والا چوک ،ڈنگی کھوئی تا خیابان سرسید ،بنی چوک تا ہولی فیملی ہسپتال ،جہاز گرائونڈ تا دفتر یو سی گنگال ،جامع مسجد گلزار قائد تا کمرشل مارکیٹ ،ڈھوک منشی تا ڈھوک کالا خان اور رائل پیلس میریج ہال تا نیو مورگاہ کے روٹس شامل ہیں ۔خالد یامین ستی نے چنگ چی رکشاء میں سواریوں کی تعداد کے حوالے سے بتایاکہ کسی بھی چنگ چی رکشاء ڈرائیور سمیت پانچ مسافروں سے زائد بٹھانے کی اجازت نہیں ہے ۔خلاف ورزی کی صورت میں ایسے رکشوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :