حکومت کم آمدنی والے طبقات کو صحت ، علاج معالجہ کی بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے میں شب و روز مصروف عمل ہے، ممنون حسین

کوئی بھی معاشرہ اپنے معذور افراد کی ذمہ داری سے صرفِ نظر کا متحمل نہیں ہو سکتا، وزیراعظم ہیلتھ انشورنس پروگرام سمیت متعدد فلاحی اقدامات اٹھائے گئے ہیں،جسمانی معذوری سے متاثرہ افراد کو معاون آلات کی فراہمی میں پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے، صدر مملکت کا اجلاس سے خطاب

منگل 8 مئی 2018 22:30

حکومت کم آمدنی والے طبقات کو صحت ، علاج معالجہ کی بہتر سہولیات کی فراہمی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت عوام بالخصوص کم آمدنی والے طبقات کو صحت ، علاج معالجہ کی بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے میں شب و روز مصروف عمل ہے، کوئی بھی معاشرہ اپنے معذور افراد کی ذمہ داری سے صرفِ نظر کا متحمل نہیں ہو سکتا، حکومت اس سلسلہ میں اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے، وزیراعظم ہیلتھ انشورنس پروگرام سمیت متعدد فلاحی اقدامات اٹھائے گئے ہیں،جسمانی معذوری سے متاثرہ افراد کو معاون آلات کی فراہمی میں پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔

صدر مملکت نے یہ بات منگل کو ٹیکنالوجی برائے معاونت معذوراں کے سلسلہ میں پہلے علاقائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر قومی صحت خدمات سائرہ افضل تارڑ بھی موجود تھیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض قدرتی یا غیر قدرتی وجوہات کے باعث انسانی برادری میں کسی بھی وجہ سے پیچھے رہ جانے والے افراد کو معاشرے کے مرکزی دھارے میں لانے کے نیک مقصد کیلئے اس اجلاس کا انعقاد خوش آئند ہے جس سے باہمی مشاورت و تبادلہ خیال اور ایک دوسرے کے تجربات سے آگاہی کے مفید مواقع ملیں گے۔

صدر مملکت نے کہا کہ آج کی دنیا متعدد مسائل اور چیلنجز سے نبرد آزما ہے، بڑھتی ہوئی آبادی اور بزرگ شہریوں کی تعداد میں اضافہ کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات و حادثات، جنگ و جدل اور دہشت گردی کی وجہ سے انسانی معذوریوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اس خطہ ارض پر موجود ہر ذی روح، انسانیت کا اثاثہ اور یکساں طور پر قیمتی ہے لہٰذا کسی بھی وجہ سے کمزوری یا معذوری کا شکار ہوجانے والے لوگوں کو قسمت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا اور نہ ہی کوئی معاشرہ اپنے معذور افراد کی ذمہ داری سے صرفِ نظر کا متحمل نہیں ہو سکتا، اس لئے ضروری ہے کہ ایسے افراد کی معذوری کو ختم یا کم کرکے انہیں معاشرے کا کارآمد فرد بنانے کیلئے شب و روز تحقیق اور تجزیے کا عمل مسلسل جاری رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں معاون ٹیکنالوجی ایک نعمت کی حیثیت رکھتی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ثمرات ضرورت مند افراد تک پہنچانے کیلئے مؤثر اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد کی بحالی سے متعلق آلات، ٹیکنالوجی کے فروغ اور ان تک رسائی آسان بنانا وقت کی اہم بلکہ ناگزیر ضرورت ہے کیونکہ معاشرے کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ اس کے ہر فرد کو آگے بڑھنے کے ایک جیسے مواقع میّسر آئیں تاکہ وہ خود کو دیگر افراد کی طرح فعال اور ان کے ہم پلہ تصور کریں۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ معذور افراد کی بحالی، انہیں صحت اور علاج معالجہ کی سہولتوں کی فراہمی سے متعلق پاکستان کا اندازِ فکر انتہائی مثبت اور دور اندیشی پر مبنی ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت پاکستان نے متعدد اقدامات کئے ہیں جن میں وزیر اعظم کا ہیلتھ انشورنس پروگرام اور اس جیسے فلاح و بہبود کے دیگر منصوبے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو صحت اورعلاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں شب و روز مصروفِ عمل ہے۔

ان اقدامات کے تحت غریب اور کم آمدنی والے طبقات سرکاری اور نجی اداروں سے مفت علاج کی سہولت حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افادیت اور پھیلاؤ کے اعتبار سے یہ پروگرام اتنے وسیع اور متاثر کن ہیں کہ بعض ممالک ان سے استفادہ کے خواہشمند ہیں۔ اسی طرح جسمانی معذوری کی کسی بھی شکل سے نمٹنے کیلئے متاثرہ افراد کو آلات کی فراہمی کے سلسلے میں پاکستان نے عالمی سطح پر قائدانہ کردار ادا کیا ہے اور 2 برس قبل ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں ناگزیر معاون آلات کی فہرست متعارف کرائی جس پر میں وفاقی وزیر صحت کو مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر معذورین کیلئے ناگزیر معاون آلات کی فہرست متعارف کرانے والے پہلے ملک کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ عالمی ادارہ صحت میں پاکستان کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری کے بعد دنیا بھر کے معذورین کو اپنی ضرورت کے آلات کی دستیابی میں غیر معمولی سہولت میّسر آجائے گی اور اس سلسلے میں پاکستان کی خدمات کی عالمی سطح پر پذیرائی کی جائے گی۔

انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ اس پلیٹ فارم پر معاون آلات کی تیاری، بہتری اور زیادہ سے زیادہ قابلِ رسائی بنانے کے علاوہ ان کی لاگت میں کمی جیسے معاملات پر خصوصی توجہ دی جائے۔ اس سلسلہ میں تحقیق و ترقی کی رفتار میں خاطر خواہ اضافہ اور اس شعبہ کے ماہرین اور ہنر مندوں کی بھرپور تربیت کا اہتمام ہونا چاہئے تاکہ معاشرے کی اس اہم ضرورت کو پورا کیا جا سکے، اس طرح 2030ء کے پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول بھی ممکن ہو سکے گا اور معاشرے کے تمام افراد کو یکساں طور پر آگے بڑھنے کے مواقع میسّرآسکیں گے۔

صدر مملکت نے یہ یقین دہانی کرائی کہ حکومت پاکستان ان مقاصد کیلئے پروگراموں اور حکمتِ عملی کی تیاری کے علاوہ تحقیق و ایجاد جیسے عوامل کے درمیان مطابقت پیدا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ صدر مملکت نے اجلاس کے انعقاد کے سلسلہ میں میں وفاقی وزیر ِصحت سائرہ افضل تارڑ، ان کی وزارت اور تمام رفقائے کار کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ اجلاس رکن ممالک میں معذور افراد کی بحالی، اس سلسلہ میں دستیاب سہولتوں کے جائزے، ان میں مزید اضافہ، فراہمی اور بہتری کیلئے اہم فیصلوں کا ذریعہ بنے گا جس کے نتیجہ میں خطہ میں معذور افراد کی بحالی میں معاون آلات و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ترقی کی راہیں مزید کشادہ ہوں گی۔