راجہ ظفر الحق اور رضا ربانی کا سپریم کورٹ کی طرف سے سینیٹر اسحاق ڈار کی رکنیت معطل کرنے پر تحفظات کا اظہار

فوجداری قوانین (ترمیمی )بل 2018ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا

منگل 8 مئی 2018 23:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق اور سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سپریم کورٹ کی طرف سے سینیٹر اسحاق ڈار کی رکنیت معطل کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ منگل کو سینیٹ کے اجلاس کے دوران قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اسحاق ڈار شدید علیل ہیں اور وہ علالت کی وجہ سے عدالت میں بھی پیش نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے ان کی رکنیت معطل کر دی ہے تاہم ہمیں تفصیلی فیصلے کا انتظار کرنا ہوگا۔ سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ عدالت کے پاس کسی رکن پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ رکنیت صرف اس صورت میں معطل کی جا سکتی ہے کہ جب کوئی رکن اپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع نہ کروائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے چیئرمین سے درخواست کی کہ تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد اس معاملے کا جائزہ لیا جائے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن و کوآرڈنیشن سائرہ افضل تارڑ نے سینیٹر ہلال الرحمان، سجاد حسین طوری، مومن خان آفریدی، ہدایت الله اور اورنگزیب خان کے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میڈیکل کالجوں کی طرف سے بلوچستان اور فاٹا کے طلباء کو سکالر شپ پر داخلے دینے کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کیا جائے گااور آئندہ کوٹہ کے مطابق اس سلسلے میں طلباء کو سہولت فراہم کی جائے گی۔اجلاس کے دوران سینیٹر ستارہ ایاز اور سسی پلیجو نے فوجداری قوانین (ترمیمی) بل 2018ء قومی اسمبلی کی منظور کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس پر چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ۔