ایل این جی معاہدی کو کیوں سامنے نہیں لایا جارہاہی شیری رحمن

منگل 8 مئی 2018 23:26

ایل این جی معاہدی کو کیوں سامنے نہیں لایا جارہاہی شیری رحمن
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) سینیٹ میں اپوزیشن شیری رحمن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے بار بار ایل این جی معاہدے کی کاپی مانگی، اس کا جواب نہیں دیا گیا، اس سے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ہے، پاکستان سے جو گیس نکلتی ہیں اس پر تو ٹیکس لگائے گئے ہیںجبکہ ایل این جی اور قطر گیس کو ٹیکس سے مستثنیٰ قراردیا ہے،ویب سائڈ پر معاہدے کی جگہ سیاہ دکھائی دیتی ہے، جس کی شفافیت سوالیہ نشان ہے، ہم اس معاملہ پر سوال اٹھاتے رہے گے، خدا کرے کہ ساٹھ لاکھ ٹیکس پیرز کے حکومتی دعوے سچ نکلیں، جب سے یہ حکومت آئی ہے ٹیکس نیٹ میں کمی ہوئی ہے، کوئی بھی وزیر اس کا جواب دینے کیلئے تیار نہیں،پاکستان ترقی یافتہ ملک نہیں،حکومتی بینچز سے کوئی معقول بات نہیں آرہی ،800ملین ڈالرز پاکستان جرمانہ دے رہاہے،ایک وزیر ترک کمپنی کے خلاف کیس لیکر آیاپاکستان آج بھی اس پر 850 ملین ڈالرز جرمانہ ادا کررہا ہے،لواری ٹنل، سی پیک جیسے منصوبے اصل میں پیپلز پارٹی کاہے۔