جنگلات کی قومی پالیسی 2015 ء میں موجودہ جنگلات کے تحفظ اور بڑے پیمانے پر شجر کاری میں اضافہ کے لئے اقدامات تجویز کئے ہیں ، مشاہد اللہ خان

پاکستان میں جنگلات کی صورتحال اور اس کردار کے بارے میں بتایا جو کہ جنگلات ماحولیاتی تحفظ، ایکالوجی ، اقتصادی اور سماجی کاموں میں ادا کرتے ہیں، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی

منگل 8 مئی 2018 23:31

جنگلات کی قومی پالیسی 2015 ء میں موجودہ جنگلات کے تحفظ اور بڑے پیمانے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2018ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ جنگلات کی قومی پالیسی 2015 ء میں موجودہ جنگلات کے تحفظ اور بڑے پیمانے پر شجر کاری میں اضافہ کے لئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ منگل کو نیویارک سے یہاں موصولہ اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی نے ان خیالات کا اظہار جنگلات کے بارے میں اقوام متحدہ کے فورم کے 13 ویں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا جو کہ نیویارک (امریکہ) میں منعقد ہواسیشن کے دوران ماڈریٹر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے پاکستان میں جنگلات کی صورتحال اور اس کردار کے بارے میں بتایا جو کہ جنگلات ماحولیاتی تحفظ، ایکالوجی ، اقتصادی اور سماجی کاموں میں ادا کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگلات کے ایسے کاموں کے تحفظ کا بھر پور عزم کر رکھا ہے جن سے موسمیاتی تبدیلی اور پانی کی کمی جیسے دیگر چیلنجز پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے جنگلات کے تحفظ کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں جن میں نیشنل فاریسٹ پالیسی 2015 ء کی منظوری بھی شامل ہے جس میں موجودہ جنگلات کے تحفظ کے لئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں اور جنگلات میں بڑے پیمانے پر اضافہ کے لئے اقدامات اٹھا ئے گئے ہیں جن کے تحت کمیونٹی اور نیم شہری علاقوں میں خاص طور پر بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جنگلات کی ضرورت اور اہمیت کے پیش نظر ملک بھر میں درخت لگانے کی بڑے پیمانے پر مہمیں چلائی گئیں اور درخت لگانے میں معاشرہ کے تمام طبقات کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت پاکستان نے اراضی کی پائیدار بنیادوں پر منیجمنٹ کے پروگرام کے تحت جنگلات کے ثقافتی، سماجی اور ماحولیاتی بہتری والے کاموں کو فروغ دیا گیا ہے اور زمینوں کو صحرا بردگی اور بنجر ہونے سے بچانے کے لئے مقامی سطح کے پروگراموں کو حکومت کی طرف سے ہر طرح کی معاونت دی گئی ہے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے مزید کہا کہ ہر سال ملک بھر میں موسم بہار اور مون سون میں بڑئے پیمانے پر شجر کاری کی مہم چلائی جاتی ہے اور پانی کے مئوثر طور پر استعمال میں اضافہ کے لئے نیشنل واٹر پالیسی تیار کی گئی ہے اور گرین کلائیمیٹ فنڈ کی مدد سے فلڈواٹر مینجمنت بارے جامع پروگرام پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

انہوں نے پاکستان میں جنگلات میں اضافہ ، ان کے تحفظ اور جنگلات کے حوالہ سے مشکلات کے بارے میں مختلف سوالات کے تفصیلی اور مدلل جوابات بھی دیئے اور حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی شرح آبادی کی وجہ سے پاکستان میں جنگلات کا رقبہ ضرف 0.02 ہیکٹرز فی شخص ہے انہوں نے فورم کے شرکاء کو پاکستان میں آب وہوا اور لینڈ سکیپس میں تنوع کے بارے میں بھی بتایا۔ عباس شاہد