کوئٹہ، حکومت نے صوبے میں پرائیویٹ بی اے پر عائد پابندی ختم کر دی

چار سالہ بی ایس پروگرام کے ساتھ بی اے /بی ایس سی کو بھی بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے سے طلباو طالبات اور والدین میں خوشی کی لہر

منگل 8 مئی 2018 23:05

کوئٹہ، حکومت نے صوبے میں پرائیویٹ بی اے پر عائد پابندی ختم کر دی
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2018ء) بلوچستان حکومت نے صوبے میں پرائیویٹ بی اے پر عائد پابندی ختم کرتے ہوئے چار سالہ بی ایس پروگرام کے ساتھ ساتھ بی اے /بی ایس سی کو بھی بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ، طلباو طالبات اور والدین میں خوشی کی لہر ، بی پی ایل اے نے نوٹیفکیشن کے اجراء پر وزیراعلیٰ بلوچستان اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں فروغ تعلیم پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، پرائیویٹ بی اے سے صوبے کے غریب طلباء وطالبات مستفید ہوں گے ۔

واضح رہے کہ بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے پرائیویٹ بی اے اور بی ایس سی ختم کرکے چار سالہ بی ایس پروگرام پر شدید تحفظات کااظہار کرتے ہوئے اسے بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے کے غریب عوام کے ساتھ زیادتی قرار دیا تھا گزشتہ ہفتے گورنمنٹ گرلز پوسٹ گریجوایٹ کالج کوئٹہ کینٹ میں بی پی ایل اے کابینہ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے باقاعدہ اعلان کیا تھا کہ صوبائی حکومت اس اہم مسئلے کو دیکھتے ہوئے بی ایس کے ساتھ ساتھ بی اے اور بی ایس سی کو بھی جاری رکھے گی گزشتہ روز اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری کالجز ، ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن سے نہ صرف طلباء و طالبات بلکہ ان کے والدین اور سرپرستوں میں بھی خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ بی پی ایل اے کے مرکزی دفتر سے جاری کردہ بیان میں نوٹیفکیشن کے اجراء پراطمینان کااظہارکرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان ، وزیر تعلیم ، سیکرٹری کالجز ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن سمیت دیگر تمام حکام کا شکریہ ادا کیاہے بی پی ایل اے کے بیان میں اس فیصلے کو حق کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بی پی ایل اے جدید دنیا سے قدم ملا کر چلنے کے خلاف نہیں مگر گزشتہ حکومت نے انتہائی اہم نوعیت کا فیصلہ انتہائی عجلت میں کرتے ہوئے چار سالہ بی ایس پروگرام کا اجراء کیا اور پرائیویٹ بی اے اور بی ایس سی ختم کردی یہ فیصلہ انتہائی نامناسب تھا تاہم اب یہ فیصلہ واپس لیتے ہوئے دوبارہ پرائیویٹ بی اے بحال کردیا گیا ہے جس پر بی پی ایل اے متعلقہ حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ا س امید کااظہار کرتی ہے کہ آئندہ بھی حکومتی سطح پر ثانوی اور اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گاتاکہ صوبے سے تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔