سندھ کے سب سے بڑے ہسپتال ڈاکٹر روتھ فا سول ہسپتال کراچی کی انتظامیہ مریضوں کی مشکلات حل کرنے میں ناکام ہوگئی

منگل 8 مئی 2018 23:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) سندھ کے سب سے بڑے اسپتال ڈاکٹر روتھ فا سول اسپتال کراچی کی انتظامیہ مریضوں کی مشکلات حل کرنے میں ناکام ہوگئی ۔

(جاری ہے)

جب کے مریضوں کی بڑھتی مشکلات کی وجہ ہی سول اسپتال کراچی کی انتظامیہ ہے اسپتال میں آئے مریضوں کے لیے او پی ڈی کی پرچی حاصل کرنا ایک بہت مشکل عمل ہے اور اس عمل سے باخبر ہونے کے باوجود اسپتال کی انتظامیہ اس مستقل مسئلہ کو حل کرنے کے بجائے اپنی پالیسی سے اسپتال میں آئے مریضوں کو مزید مشکلات کا شکار بنا دیتی ہے اسپتال میں او پی پرچی حاصل کرنے کے بعد ڈیوٹی ڈاکٹر مریض کو او پی ڈی پرچی پر ہی ادویات لکھ کر دیتے ہیں اور جب مریض دوا حاصل کرنے کے لیے او پی ڈی پرچی ڈسپنسری میں موجود اسٹاف کو دیتے ہیں تو اسٹاف پالیسی کے تحت او پی ڈی کی پرچی مریض کو واپس نہیں کرتے جس کی وجہ سے مریض کی ہسٹری ختم ہو جاتی ہے اور مریض اپنا علاج کئی سالوں سے کروانے کے باوجود اپنے پہلے چیک اپ کی تاریخ پر چیلینج نہی کر سکتے کیونکہ ہر چیک اپ پر نئی او پی ڈی کی پرچی بنتی ہے اس وجہ سے کسی بھی مریض کا ڈیٹا موجود نہیں ہوتا اور اس طرح سول اسپتال کے ڈاکٹر اپنی نا اہلی کو چھپا دیتے ہیں زرائع نے بتایا ہے کہ یہ نظام سول اسپتال سے نجی اسپتال منتقلی مافیا کا حصہ ہے اور یہ نظام اسی مافیا کے لیے رائج ہے ہر بار نئی او پی ڈی پرچی بنانے کا مقصد یہ ہے کہ کوئی بھی مریض کسی قسم کا کوئی قانونی قدم نا اٹھا سکے اور آخر میں تھک ہار کر مریض نجی اسپتالوں میں ان ہی ڈاکٹرز سے علاج کروانے پر مجبور ہوجائیں جو سول اسپتال کراچی کے ہی ڈاکٹرز نجی اسپتالوں میں اپنی خدمات دیتے ہیں او پی ڈی کی پرچی نا ہونے کی صورت میں مریض کو اگلے چیک اپ کروانے کے لیے نئی پرچی بنانی پڑھتی اور اسی وجہ سے مریض کو پھر سے طویل لائن میں لگ کر دوبارہ سے او پی ڈی کی پرچی لینی پڑتی ہے اور اس طرح اسپتال کا رش بڑھ جاتا ہے جو کے سول اسپتال کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اس حوالے سے مریضوں سے بات چیت میں مریضوں نے بتایا اگر ہم یہی ادویات نجی میڈیکل اسٹور سے خریدیں تو ہم اپنی او پی ڈی کی پرچی بچا سکتے ہیں اور اگلے چیک اپ پر طویل لائن سے بچ سکتے ہیں مریضوں نے کہا کہ سول اسپتال کی انتظامیہ نجی میڈیکل اسٹور والوں کے ساتھ سے مل کر مریضوں کو لوٹ رہی ہے مریضوں نے کہا کہ ہمارا سرکاری اسپتال آنے کا کیا فائیدہ اگر ہمیں ادویات خریدنی پڑے اگر ہمارے پاس اتنی آمدن ہوتی تو ہم سول اسپتال کراچی آتے ہی کیوں ہم اپنا علاج نجی اسپتالوں سے کرواتے اور روز روز کے دھکوں سے بچ جاتے۔

متعلقہ عنوان :