ایران اسرائیل پر میزائل حملے کی تیاریوں میں مصروف

متوقع میزائل حملوں میں اسرائیل کے شمال میں عسکری اڈوں کو نشانہ بنایا جائے گا، اسرائیلی انٹیلی جنس رپورٹ

منگل 8 مئی 2018 23:48

ایران اسرائیل پر میزائل حملے کی تیاریوں میں مصروف
تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 مئی2018ء) اسرائیلی وزارت دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ ایران شمالی اسرائیل پر میزائل حملے کی تیاریوں میں مصروف ہے،متوقع میزائل حملوں میں اسرائیل کے شمال میں عسکری اڈوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے حال ہی میں پتہ چلایا ہے کہ ایران شمالی اسرائیل پر میزائل حملے کی تیاریاں کر رہا ہے۔

یہ تیاری شام میں پے درپے حملوں بالخصوص حمص کے قریب التیفور کے ہوائی اڈے کو نشانہ بنائے جانے کا جواب دینے کے لیے کی جا رہی ہے۔اِفشا ہونے والی معلومات کے مطابق ایران کی القدس فورس نے ایران کے زیر انتظام ملیشیاؤں اور حزب اللہ کے ارکان پر مشتمل میزائل یونٹس قائم کیے ہیں تا کہ تہران کو براہ راست الزامات کی زد میں آنے سے روکا جا سکے۔

(جاری ہے)

ان یونٹس کو میزائلوں کا ایک حصّہ حوالے کر دیا گیا ہے جب کہ دیگر حصّے آئندہ دنوں میں شام پہنچا دیے جائیں گے۔شامی اراضی سے ہونے والے متوقع میزائل حملوں میں اسرائیل کے شمال میں عسکری اڈوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ان حملوں کا اصلی وقت لبنانی انتخابات گزرنے کے 24 گھنٹے بعد تھا تا کہ اسرائیل کو یک دم چونکا دیا جائے۔اتوار کے روز سکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں اسرائیلی فوج نے باور کرایا کہ وہ دو طریقوں پر میزائل حملوں کے امکان کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

ان میں فضائی دفاعی نظام کی تنصیب اور شمالی اسرائیل میں میزائلوں کو فضا میں تباہ کرنا ہے۔چند ہفتوں قبل تل ابیب کی جانب سے ظاہر کی جانے والی انٹیلی جنس معلومات کے مطابق شام میں ایرانی عسکری وجود شام کے 5 ہوائی اڈوں پر مرکوز ہے۔ یہ ہوائی اڈّے ایرانی فضائی اڈوں کے علاوہ میزائلوں اور گولہ بارود کے گوداموں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ مزید برآن جدید ترین ریڈار نظام بھی نصب کیے گئے ہیں جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اسرائیلی لڑاکا طیارہ مار گرانے میں کردار ادا کیا تھا۔

اسرائیلی اندازوں کے مطابق ایران جواب دینے کا مصمم ارادہ رکھتا ہے تاہم یہ محدودہ پیمانے پر ہو گا۔ ایران ہر صورت میں براہ راست مقابلے پر مجبور ہونے سے گریز کی کوشش کرے گا کیوں کہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کو واضح برتری حاصل ہے۔

متعلقہ عنوان :