گورنر اسٹیٹ بینک نے ڈاکٹر رتھ فائو کے اعزاز میں یادگاری سکے کی نقاب کشائی کی

منگل 8 مئی 2018 21:20

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2018ء) گورنر بینک دولت پاکستان طارق باجوہ اور پاکستان میں متعین جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے ڈاکٹر کیتھرینا مارتھا فاؤ کی شاندار خدمات کے اعتراف میں 50 روپے کے یادگاری سکے کی نقاب کشائی کی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرکزی دفتر میں منگل کو ہونے والی تقریب میں مرکزی بینک نے وفاقی حکومت کی منظوری سے ایک یادگاری سکہ جاری کیا ہے جو 9 مئی 2018ء سے ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے تمام دفاتر سے عوام کو دستیاب ہوگا۔

ڈاکٹر رتھ فاؤ پاکستان میں خلوص، وابستگی اور خدمت کی علامت تھیں۔ ان کی انتھک کوششوں کے نتیجے میں پاکستان میں جذام کے مرض پر قابو پایا گیا اور پاکستان ایشیاء میں یہ حیثیت رکھنے والا پہلا ملک بن گیا۔

(جاری ہے)

پاکستان کے عوام اور ریاست نے معاشرے کے لئے ڈاکٹر فاؤ کی خدمات کا بھرپور اعتراف ان کی زندگی میں ہی کیا، انہیں ہلالِ امتیاز، نشانِ قائداعظم اور ہلالِ پاکستان کے اعزازات سے نوازا گیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نے اپنی زندگی پاکستان میں جذامیوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے وقف کردی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کی کوششوں سے پاکستان خطے میں اس بیماری پر قابو پانے والا پہلا ملک بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے لئے ان کی غیر معمولی خدمات کا بدلہ ایوارڈز اور الفاظ سے نہیں چکایا جاسکتا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ یادگاری سکے کا اجراء ایک منفرد اقدام ہے جو ماضی میں صرف قائد اعظم، علامہ محمد اقبال، فاطمہ جناح اور عبدالستار ایدھی جیسے عظیم لوگوں کے اعزاز میں کیا گیا ہے۔ جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے اپنے خطاب میں ملک کے لئے ڈاکٹر فائو کی خدمات کا اعتراف کرنے پر اسٹیٹ بینک اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فائو جرمنی کی حقیقی سفیر اور دونوں ملکوں کے درمیان رابطے کا حقیقی ذریعہ تھیں۔

تقریب میں کراچی میں جرمنی کے قونصل جنرل رینر شمائی چن اور میری ایڈیلیڈ لپریسی سینٹر کراچی کے سی ای او مرون ایف لوبو سمیت کئی معززین نے شرکت کی۔ 50 روپے کے اس یادگاری سکے کی دھاتی ترکیب میں تانبے اور نکل کا بھرت، تانبا 75 فیصد اور نکل 25 فیصد شامل ہے جبکہ قطر30 ملی میٹر، وزن13.5 گرام اور سامنے کے رخ پر وسط میں بڑھتا ہوا ہلال اور پانچ نوکوں کا ابھرتا ہوا ستارہ ہے جس کا رخ شمال مغربی سمت میں ہے۔

ہلال اور ستارے کے اوپر کنارے کے ساتھ اردو زبان میں "اسلامی جمہوریہ پاکستان" کندہ ہے۔ ہلال کے نیچے اور گندم کی دو خمیدہ شاخوں کے اوپر اجراء کا سال درج ہے۔ سکے کی مالیت ’’50 ‘‘ جلی حروف میں ہے اور ’’ روپیہ‘‘ کا لفظ اردو میں بالترتیب ہلال اور تارے کے دائیں اور بائیں جانب درج ہے۔ اسی طرح سکے کے عقبی رخ کے وسط میں ڈاکٹر رتھ فائو کی رخ سے بنائی گئی پورٹریٹ ہے جس کے اوپر ڈاکٹر رتھ فائو کے الفاظ کندہ ہیں، ان کا عرصہ حیات 1929 تا 2017 تصویر کے برابر میں اور نیچے بھی درج کیا گیا ہے۔