عدلیہ مخالف تقاریر کے مقدمہ میں نامزد اراکین اسمبلی سمیت چھ ملزمان نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی

بدھ 9 مئی 2018 17:01

لاہور۔9 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ کے رو بروقصور میں عدلیہ مخالف تقاریر کے مقدمہ میں نامزد ایم این اے ، ایم پی اے سمیت چھ ملزمان نے اپنے کئے پر عدلیہ اور قوم سے غیر مشروط معافی مانگ لی، عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر لیا،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے بدھ کو کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالتی حکم پر قصور میں عدلیہ مخالف مظاہرے کی فوٹیج پروجیکٹر پر چلا کر دکھائی گئی، ملزمان ایم این اے وسیم اختر، ایم پی اے نعیم صفدر،چیئرمین بلدیہ قصور ایاز خان , وائس چیئرمین احمد لطیف، جمیل خان اور ناصر احمد خان نے خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگ لی،ملزمان نے کہا کہ وہ اپنے کئے پر شرمندہ ہیں، قوم اور عدلیہ سے معافی مانگتے ہیں، ملزمان نے کہا کہ وہ عدلیہ کی عزت کرتے ہیں ،عدلیہ بحالی تحریک میں انہوں نے جیلیں کاٹیں ان پر رحم کرتے ہوئے معاف کر دیا جائے، درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق ، میاں ظفر اقبال کلانوری نے کہا کہ ملزمان اپنے اعترافی بیان کے بعد کسی رعایت کے مستحق نہیں،عدالت نے آئندہ سماعت پرعدلیہ مخالف مظاہرے کی بننے والی فوٹیج کی فرانزک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل کو توہین عدالت کیس میں پراسیکیوٹر مقرر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر لیا،عدالت کی جانب سے کیس کی مزید سماعت گیارہ مئی تک ملتوی کر دی گئی، عدالت نے سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف مواد کی اشاعت روکنے کیلئے دائر درخواست پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا مبہم جواب مسترد کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔