مقبوضہ کشمیر؛بھارتی فورسز کی ریاستی دہشتگردی بدستور جاری،سیاح سمیت 5 افراد شہید

درندہ صفت بھارتی فورسز نے احتجاجی مظاہرے پر اندھا دھند فائرنگ کی،حریت رہنماؤں اور بھارتی سیاستدانوں کی شدید الفاظ میں مذمت یہ انتہائی دلخراش اور افسوسناک واقعہ ہے،وزیراعلیٰ کشمیر محبوبہ مفتی

بدھ 9 مئی 2018 17:41

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انڈین فورسز کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور حال ہی میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشتگردی میں ایک سیاح سمیت 5 افراد شہید ہوگئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وادی میں گزشتہ دنوں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے متعدد کشمیریوں کے جاں بحق ہونے پر احتجاج کیا جارہا تھا کہ فورسز نے مظاہرین پر فائر کردی،جس کے نتیجے میںایک ساح سمیت پانچ افراد شہید ہو گئے۔

جنوبی گاؤں میں مظاہرے کے دوران بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک نوجوان سیاح شدید زخمی ہوا،جسے علاج کیلئے ہسپتال پہنچایا گیا،تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔اس حوالے سے مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ بھارتی ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ سیاح اپنے اہلخانہ کے ہمراہ نربل گاؤں کے قریب قائم فارم ہاؤس سے ٹیکسی میں واپس آرہا تھا جب ان پر پتھراؤ کیا گیا،جس سے گاڑی کے شیشہ ٹوٹ گیا اور وہ شدید زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں انہیں فوری طور پر سری نگر ہسپتال لے جایا گیا،تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔مذکورہ واقعے کی حریت رہنماؤں سمیت بھارتی حمایت یافتہ سیاستدانوں نے بھی مذمت کی،وزیراعلیٰ کشمیر محبوبہ مفتی کا اس واقع کے حوالے سے کہنا تھا کہ یہ انتہائی دلخراش اور افسوسناک واقعہ ہے۔دوسری جانب حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھی اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے گزشتہ کچھ سالوں سے بھارتی اور غیر ملکی سیاحوں کو کشمیر کی سیاحت کی جانب متوجہ کرنے کیلئے باقاعدہ مہم چلائی جارہی ہے،اس ضمن میں وادی میں کئی دہائیوں سے جاری جدوجہد کے پیش نظر سب اچھا دکھانے کی کوشش کی جاتی رہی،تاہم مسلسل ہونے والی پرتشدد کارروائیوں کے بعد ہونے والے مظاہروں کے سبب مغربی ممالک کی جانب سے جاری کردہ انتباہ اور ذرائع ابلاغ میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی کوریج کیوجہ سے سیاحت متاثر ہوئی۔

گزشتہ ہفتے بھارتی جارحیت کیخلاف احتجاج کے دوران 6 شہریوں اور فورسز کیساتھ جھڑپوں میں 8 افراد کی ہلاکت کیخلاف کشمیر میں تاحال احتجاج جاری ہے،جس کے سبب کاروبارِ زندگی معطل،جبکہ دکانیں،اسکول اور تجارتی مراکز بند ہیں۔