پی سی بی نے رمضان ٹورنامنٹس کیلئے پالیسی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا

رمضان شروع ہونے میں اب دو ہفتے سے کم وقت رہ گیا ہے لیکن ٹورنامنٹس کے لیے این او سی جاری نہیں کئے گئے ، بڑے شہروں میں ٹورنامنٹ کھائی میں پڑ سکتا ہے ، منتظمین

بدھ 9 مئی 2018 17:48

پی سی بی نے  رمضان ٹورنامنٹس کیلئے  پالیسی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) پاکستان کرکٹ بورڈ نے رمضان ٹورنامنٹس کیلئے اپنی پالیسی کو مزید کو سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے منتظمین کو خدشہ ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر میں رمضان کرکٹ ٹورنامنٹ کھٹائی میں پڑ سکتے ہیں۔منتظمین کا کہنا ہے کہ رمضان شروع ہونے میں اب دو ہفتے سے کم وقت رہ گیا ہے لیکن ٹورنامنٹس کے لیے این او سی جاری نہیں کئے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ منتظمین نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین نجم سیٹھی سے رابطہ کیا ہے اور منتظمین کو بتایا جارہا ہے کہ نئی پالیسی کے بارے میں بورڈ آف گورنرز سے منظوری لی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کے کئی واقعات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی پالیسی کو مزید سخت کررہا ہے، خاص طور پر ٹورنامنٹ کے منتظمین سے کہا جائے گا کہ وہ اینٹی کرپشن اقدامات سخت کریں۔

(جاری ہے)

پاکستان کرکٹ بورڈ کے مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ نے بھی کچھ اسپانسرز کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں جس کے بعد پی سی بی نے اسپانسرز کے حوالے سے بھی کچھ نئے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کراچی میں ہر سال دو درجن کے لگ بھگ چھوٹے بڑے رمضان ٹورنامنٹ ہوتے ہیں۔ ان ٹورنامنٹ کے لیے چند سال پہلے جو پالیسی آئی تھی اس میں بھی ترمیم کی جار ہی ہے۔پی سی بی کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ لیگز کے لیے مربوط پالیسی بناکر کھیل کو کرپشن سے پاک کیا جائے گا۔

ہر آرگنائزر کو پابند کیا جائے گا کہ اس کے ٹورنامنٹ میں گڑ بڑ نہ ہو اور وہ ایسے اقدامات کریں جس سے کھیل کی ساکھ متاثر نہ ہو۔خیال رہے کہ رمضان میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں ملک کے کئی مشہور کھلاڑی شرکت کرتے ہیں جن میں ٹیسٹ کرکٹرز بھی شامل ہیں۔۔