قصور میں عدلیہ مخالف تقریر :ملزمان نے غیر مشرو معافی مانگ لی

عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کیلئے ملزمان کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا

بدھ 9 مئی 2018 18:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے قصور میں عدلیہ مخالف تقاریر کے مقدمہ میں نامزد ایم این اے ، ایم پی اے سمیت چھ ملزمان نے اپنے کئے پر عدلیہ اور قوم سے غیر مشروط معافی مانگ لی، عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر لیا۔

عدالتی حکم پر قصور میں عدلیہ مخالف مظاہرے کی فوٹیج پروجیکٹر پر چلا کر دکھائی گئی، ملزمان ایم این اے وسیم اختر، ایم پی اے نعیم صفدر،چیئرمین بلدیہ قصور ایاز خان، وائس چیئرمین احمد لطیف، جمیل خان اور ناصر احمد خان نے خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگ لی،ملزمان نے کہا کہ وہ اپنے کئے پر شرمندہ ہیں، قوم اور عدلیہ سے معافی مانگتے ہیں، ملزمان نے کہا کہ وہ عدلیہ کی عزت کرتے ہیں ،عدلیہ بحالی تحریک میں انہوں نے جیلیں کاٹیں ان پر رحم کرتے ہوئے معاف کر دیا جائے، درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ، میاں ظفر اقبال کلانوری نے کہا کہ ملزمان اپنے اعترافی بیان کے بعد کسی رعائت کے مستحق نہیں،عدالت نے آئندہ سماعت پرعدلیہ مخالف مظاہرے کی بننے والی فوٹیج کی فرانزک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل کو توہین عدالت کیس میں پراسکیوٹر مقرر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

عدالت کی جانب سے کیس کی مزید سماعت 11مئی تک ملتوی کر دی گئی۔ ٓ