بلوچستان سے تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ ،تعلیم کے شعبے میں موجود مسائل کا حل مخلوط حکومت کی اولین ترجیح ہے،صوبائی وزیر تعلیم طاہر محمود خان

بدھ 9 مئی 2018 18:29

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2018ء) صوبائی وزیر تعلیم طاہر محمودخان نے اگلے مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان سے تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ اور تعلیم کے شعبے میں موجود چھوٹے بڑے مسائل کا حل موجودہ مخلوط صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اس مقصد کے لئے مختلف اقدامات کا سلسلہ جاری ہے ، کالج اساتذہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے ، وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے پروفیسرز کے لئے کئے گئے اعلانات کوعملی جامہ پہنائیں گے ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے گزشتہ روز بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔جس نے صدر پروفیسر آغاز اہد کی قیادت میں ان سے ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈائریکٹر کالجز ڈاکٹر کلیم اللہ زاہد بھی موجود تھے ۔ بی پی ایل اے کے وفد نے وزیر تعلیم کو کالج اساتذہ اور کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان قائم سرکاری کالجز میں درپیش مسائل کے حوالے سے بریفنگ دی ۔

وزیر تعلیم طاہر محمودخان نے بی پی ایل اے کو یقین دہانی کرائی ان مسائل کے حل کے لئے ہر سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ صوبے میں تعلیم کو جدید خطوط پر استوار کرکے تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ یقینی بنایاجاسکے ۔ا نہوںنے کہا کہ گزشتہ دنوں بی پی ایل اے کا بینہ کی تقریب حلف برداری میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدو س بزنجو نے پروفیسرز برادری کے لئے جو اعلانات کئے ہیں انہیں عملی جامہ پہناتے ہوئے وزیراعلیٰ کی ہدایت کے مطابق کالج اساتذہ کے تمام مسائل حل کرکے صوبے میں اعلیٰ اور ثانوی تعلیم کے فروغ کو یقینی بنایا جائے گا۔