پاکستانیوں کے لیے وزٹ ویزہ فیس میں اضافے کی وجوہات سامنے آ گئیں

سعودی عرب نے پاکستان کے لیے ویزٹ ویزہ فیس باقی ممالک کی نسبت زیادہ کیوں مقرر کی ہے ؟ پاکستان اور باقی ممالک کے لیے ویزہ فیس کا تقابلی جائزہ

Sadia Abbas سعدیہ عباس بدھ 9 مئی 2018 18:00

پاکستانیوں کے لیے وزٹ ویزہ فیس میں اضافے کی وجوہات سامنے آ گئیں
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 مئی2018ء)   سعودی حکام نے پاکستانیوں کے لیے اس ویزہ فیس میں اضافے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیس دو طرفہ فوائد کی بنیاد پر عائد کی گئی ہے ۔ باقی ممالک کے برعکس سعودی عرب نے پاکستانیوں کے لیے ویزہ فیس 3600 ریال مقرر کر دی ۔ مزید تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے پاکستانیوں کے لیے انفرادی وزٹ ویزہ کی فیس 3600 ریال اور بزنس ویزہ کی فیس 5500 ریال مقرر کر دی ہے ۔

سعودی حکام نے پاکستانیوں کے لیے اس ویزہ فیس میں اضافے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیس دو طرفہ فوائد کی بنیاد پر عائد کی گئی ہے ۔ سعودی عرب کےلئے مختلف ممالک کی جانب سے جو ویزافیس مقرر کی گئی ہے ان میں یورپی ممالک کی جانب سے سعودی شہریوں کےلئے ویزا فیس 950 ریال جبکہ ہندوستان نے سعودی شہریوں کےلئے سنگل انٹری ویزے کی فیس 532 ریال مقرر کی ہے ۔

(جاری ہے)

امریکہ کےلئے وزٹ ویزا فیس 608 ریا ل ، ترکی نے233 ریال اور برطانیہ نے 6 ماہ کےلئے ویزا فیس 511 ریال مقرر کی ہے۔ مصر سے سعودی شہریوں کےلئے مفت ویزا فراہم کیاجاتا ہے تاکہ سیاحت وتجارت کو فروغ دیا جاسکے ۔ ۔ سعودی حکام نے پاکستانیوں کے لیے اس ویزہ فیس میں اضافے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیس دو طرفہ فوائد کی بنیاد پر عائد کی گئی ہے ۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ جہاں سعودی عرب 2030 ویژن کے تحت ریاست میں سیاحت کر فروغ دے رہا ہے ایسے ہی پاکستان بھی سی پیک پر کام کرتے ہوئے اپنی ریاست میں صنعتی ترقی کو فروغ دے رہا ہے ۔ سی پیک منصوبہ جہاں پاکستان کی معاشی وصنعتی ترقی کےلئے اہم ہے وہاں دنیا کے دیگر ممالک کےلئے بھی باعث کشش ہے ۔ دوسری جانب سعودی عرب کا وژن 2030 ترقی کے نئے دور کا اہم منصوبہ ہے جو بیرونی سرمایہ کاری اور صنعتوں کے قیام کےلئے انتہائی اہم ثابت ہوگا ۔ مختلف ممالک اپنی ترجیحات کے مطابق اپنی خارجہ پالیسی مرتب کرتے ہیں جن میں ویزوں کا اجرااور دیگر اہم امور مدنظر رکھے جاتے ہیں ۔