نوازشریف کیخلاف میڈیارپورٹس پرانکوائری کا فیصلہ کیا، نیب کی وضاحت

نیب نےسابق وزیراعظم کیخلاف4 ارب 90کروڑ روپے بھارت بھیجنے کےالزام میں ایکشن لیا،وزیراعظم نے بے بنیاد کاروائی پرچیئرمین نیب کوپارلیمنٹ میں طلب کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 9 مئی 2018 18:03

نوازشریف کیخلاف میڈیارپورٹس پرانکوائری کا فیصلہ کیا، نیب کی وضاحت
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 مئی 2018ء) : نیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کیخلاف میڈیا رپورٹس کی بنیاد پرجانچ پڑتال کا فیصلہ کیا،نیب نے سابق وزیراعظم کو4 ارب 90کروڑ روپے بھارت بھیجنے کے الزام میں ایکشن لیا تھا،وزیراعظم نے نیب کی بے بنیاد کاروائی پرچیئرمین نیب کوپارلیمنٹ میں طلب کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں وضاحت پیش کی گئی ہےکہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار میں شامل ہیں۔

جس کے باعث نیب نے میڈیا رپورٹس کی بنیاد پرجانچ پڑتال کا حکم مروجہ قانون کے مطابق دیا ہے۔نیب نے اس تاثر کو بھی زائل کیا ہے کہ نیب کا مقصد دل آزاری یا کسی کیخلاف انتقامی کارروائی کرنا مقصود نہیں ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ نیب انتقامی کاروائی پریقین نہیں رکھتا۔

(جاری ہے)

واضح رہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے آج ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف نیب کی بے بنیاد کاروائی پرچیئرمین نیب کوپارلیمنٹ میں طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ نیب نے بلاتحقیق سابق وزیراعظم کیخلاف جانچ پڑتال کا حکم دے کردنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی کی ہے۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ نوازشریف کیخلاف نیب کے نوٹس پرتفتیش ہونی چاہیے۔کہ نیب نے کس کے کہنے پر جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے۔ واضح رہےچیئرمین احتساب بیورو جسٹس(ر)جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف بھارت خطیر رقم بھجوانے کا نوٹس لیا تھا۔

نیب نے نوازشریف کیخلاف میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیا گیا۔ اعلامیہ نیب کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگرکیخلاف مبینہ طورپر4.9 بلین ڈالررقم بھارت بھیجنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔جس پرچیرمین نیب نے نواز شریف اور دیگر کیخلاف جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے۔ اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگرکی جانب سے یہ رقم مبینہ طور پرمنی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت بھجوائی گئی۔ رقم کی منتقلی سے بھارتی حکومت کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں اضافہ ہو گیا۔