کشمیرمیں قتل عام کے خلاف طلباء کے زبردست احتجاجی مظاہرے

اوآئی سی کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت

بدھ 9 مئی 2018 19:23

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں کشمیر یونیورسٹی ، اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور سینٹرل کشمیر یونیورسٹی کے طلباء نے سڑکوں پر نکل کر بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںاتوار کوجنوبی کشمیرمیں ایک یونیورسٹی پروفیسر سمیت کشمیری نوجوانون کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوںنے شوپیاں میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران ڈاکٹر محمد رفیع بٹ کونودیگر نوجوانون کے ہمراہ شہید کردیاتھا۔

طلب اء نے سرینگر ، اونتی پورہ اور گاندربل میں یونیورسٹی کیمپسوں میں اکٹھے ہوکر آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔ سینٹرل کشمیر یونیورسٹی بڈگام کے طلباء نے یونیورسٹی کیمپس میں شہید پروفیسر اور دیگرجوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔

(جاری ہے)

ادھرشوپیاں اور پلوامہ کے اضلاع میں نوجوانوںکی شہادتوں پر مکمل ہڑتال کی گئی۔

ضلع شوپیاں میںآج مسلسل تیرہویں روز ہڑتال کی گئی۔ تمام تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ وادی کشمیرمیں بھارتی ظلم وبربریت کے خلااف بھدروہ اور جمو ں ریجن کے دیگر علاقوں میں بھی ہڑتال کی گئی۔ سینکڑوں تاجروں ، سول سوسائٹی کے اراکین ، کاشت کاروں، صنعت کاروں اور بار ایسوسی ایشن اکے اراکین نے نوجوانوں کے قتل پر اظہار مذمت کیلئے سوپور میں ایک ریلی نکالی۔

مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار نے گاندربل کے علاقے چندن میںپروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع بٹ کی رہائش گاہ پر سوگواروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر رفیع بٹ کی قربانی نے جدوجہد آزادی کشمیر میں ایک اور سنہرے باب کا اضافہ کیاہے۔ دیگر حریت رہنما?ں بشمول محمد یوسف نقاش، حکیم عبدالرشید ، جاوید احمد میر اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ اور مسلم لیگ کے وفود بھی گاندربل میں شہید پروفیسر کے گھر گئے۔

مختار احمد وازہ اورنثار احمد راتھر ضلع اسلام آباد میںشہید نوجوانوں کے گھر جاکراہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں لوگوں کو بھارت نواز سیاست کی ’’ تقسیم کرو اور حکومت کرو‘‘کی پالیس سے خبردار کیا۔ انہوں نے عالمی برادی سے اپیل کی وہ مقبوضہ کشمیر کے محکوم لوگوں کے لیے اپنی آواز بلند کرے۔

ادھر مشترکہ حریت قیادت کی کال پر لوگوں نے کشمیرمیں نوجوانوں کے حالیہ قتل عام کے خلاف احتجاج کیلئے اپنے گھروں، دکانوںاور گاڑیوںپر سیاہ جھنڈے لہرائے۔دریں اثنانریندر مودی کی سربراہی میں قائم بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی سے پریشان ہو کرقتل عا م میں خصوصی مہارت رکھنے والے نیشنل سکورٹی گارڑز کی مقبوضہ کشمیر میں تعیناتی کی منظور ی دی ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ کے ایک افسر نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ نیشنل سیکورٹی گارڈز کے بلیک کیٹ کمانڈوز گھر گھر تلاشی کی کارروائیاں کریں گے اور مضر صحت ریڈارز ، سنائپر رائفلز اور دیگر جدید ہتھیار استعمال کریں گے۔