بحرہند میں چین اور بھارت کی بحری افواج کے درمیان کوئی کشیدگی نہیں ہے،نرملا سیتھا رامن

دونوںممالک ملاقاتیں اور مذاکرات کر رہے ہیں اور حکمت عملی میں یہ ایک بڑی تبدیلی ہے

بدھ 9 مئی 2018 19:29

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مئی2018ء) بحر ہند جسے بھارتی بحریہ کا بیک یاہڈ خیال کیا جاتا ہے میں حالیہ برسوں میں چینی موجودگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ،بھارت کی وزیر دفاع نرملا سیتھا رامن گذشتہ روز کہا کہ دفاعی اہمیت کی حامل بحر ہند میں چین اور بھارت کی بحری افواج کے درمیان کوئی کشیدگی نہیں پائی جاتی ہے، بحر ہند کے علاقے میں چین اور بھارت کے درمیان ’’کش مکش‘‘ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں سیتھا رامن اس معاملے کو کم تر کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ بحرہند میں کوئی کشیدگی نہیں ہے ۔

چین نے جنوبی پاکستان میں گہرے سمندر میں گواردر بندرگاہ کی تعمیر اور قرن افریقہ میں جبوتی میں بحری اڈا تعمیر کر کے بحرہند کے علاقے میں اپنی موجودگی میں اضافہ کر دیا ہے ،اس علاقے میں انسداد قزاقی کارروائیوں کیلئے چینی جنگی جہاز بھی تعینات ہیں ،16اپریل کو بھارتی بحریہ نے بحرہند کے علاقے میں چین کی عوامی سپا ہ آزادی کی بحریہ کا ٹوئیٹر پر خیر مقدم کیا۔

(جاری ہے)

اپنے دورہ چین اور اپریل میں وزیرخارجہ امور سشماسوراج اور بھارتی وزیراعظم نریندرہ مودی کے دورے سے متعلق اور آیا حکمت عملی کے حوالے سے کوئی تبدیلی آئی ہے ہ بارے میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں سیتھا رامن نے کہا ہم ایک دوسرے سے ملاقتیں اور مذاکرات کر رہے، اور یہ بہت بڑی تبدیلی ہے ۔دونوں ممالک کے دفاعی افراد کے درمیان گذشتہ سال سکم کے قریب ڈوکلام کے علاقے میں 73روز تک تنازعہ اٹھ کھڑا رہا اس کے نتیجے میں ایشیاء کے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ ان اطلاعات کے بارے میں کے فوج کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ سرحدوں پر کسی جارحیت میں نہ الجھا جائے سیتھا رامن نے کہا اسے اس کا کوئی علم نہیں ہے۔