وزیر دفاع کا 4.9 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کے الزام پر نیب کی تفتیش کر نے کا مطالبہ

نیب کے مضحکہ خیز الزام پر بدترین مخالف بھی ہنس رہے ہیں ، نیب کی تفتیش ہونی چاہئے جہاں نواز شریف کا نام تک نہیں تھا یہ کیسے الزام لگا دیا،ورلڈ بینک نے اس کی وضاحت دی ہے کہ 2016 کی رپورٹ میں نواز شریف اور منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں ، سٹیٹ بنک نے بھی اس الزام کو رد کیا ، یہ نواز شریف کا ٹرائل نہیں عوام کے حق حاکمیت کا ٹرائل ہورہا ہے،جمہوریت کا محاصرہ جاری ہے، ایک منتخب حکومت کو سیاسی جتھوں سے ہٹانے کے علاوہ دھرنے کا کیا مقصد تھا،جے آئی ٹی میں حساس اداروں کو شامل کر نے کا کیا مقصد تھا، آئین میںکہیں بلیک لاء ڈکشنری کا ذکر نہیں ہے خرم دستگیر کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 9 مئی 2018 19:29

وزیر دفاع کا  4.9 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کے الزام پر نیب کی  تفتیش کر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مئی2018ء) قومی اسمبلی میں وزیر دفاع خرم دستگیر نے 4.9 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کے الزام کی مذمت کرتے ہوئے نیب کی تفتیش کر نے کا مطالبہ کر دیا ، خرم دستگیر نے کہا کہ نیب نے جو مضحکہ خیز الزام لگایا بدترین مخالف بھی اس پر ہنس رہے ہیں ،نیب کی تفتیش ہونی چاہئے جہاں نواز شریف کا نام تک نہیں تھا یہ کیسے الزام لگا دیا،ورلڈ بینک نے اس کی وضاحت دی ہے کہ 2016 کی رپورٹ میں نواز شریف اور منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں ہے، سٹیٹ بنک نے بھی اس الزام کو رد کیا ، یہ نواز شریف کا ٹرائل نہیں عوام کے حق حاکمیت کا ٹرائل ہورہا ہے،جمہوریت کا محاصرہ جاری ہے، ایک منتخب حکومت کو سیاسی جتھوں سے ہٹانے کے علاوہ دھرنے کا کیا مقصد تھا،جے آئی ٹی میں حساس اداروں کو شامل کر نے کا کیا مقصد تھا، آئین میںکہیں بلیک لاء ڈکشنری کا ذکر نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کر تے ہوئے وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ چند دن پہلے شمالی وزیرستان کے بازار میں سحر طلوع ہوتے دیکھا ہے جہاں پہلے موت بکتی تھی وہاں جدید مارکیٹ کا افتتاح ہوا ہے۔ اسی سحر کے طلوع ہونے میں افواج کی قربانیاں ہیں۔ قربانیاں آج بھی دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ نیلم جہلمکے 969 میگا واٹ منصوبے کا افتتاح ہوا ہے جو ناممکن تھا وہ ممکن ہوا۔

ہم نے وہ منصوبے مکمل کئے ہیں جو کئی دہائیوں سے کاغذوں پر مٹی اکٹھی کررہے تھے۔ ناممکن کو ممکن بنانے کی حقیقت تربیلا فور منصوبے پر دہرائی گئی ہے ناممکن کو ممکن بنانے کی حقیقت بلوچستان میں پاکستان کا جھنڈا لہرا کر دہرائی گئی ہے آج کراچی میں امن ہے 2011-12 میں اوسطا دن میںچھ دہشت گردی کے حملے ہوتے تھے،آج خیبر سے کراچی تک امن قائم ہوگیا ہم نے معیشت کو استحکام دیا ہم نے تیرہ سال میں ملک کی بلند ترین جی ڈی پی گروتھ دی ہے۔

ہم نے روس‘ ایران‘ وسطی ایشیاء کے ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر کئے ہیں ناممکن کو ممکن بنانے کا اگلا باب 2015 میں شروع کیا ،سی پیک منصوبوں میں بجلی کے کارخانے بھی شامل ہیں۔ گوادر میں روشن پاکستان بنتے ہوئے دیکھیں ہم سب نے مل کر بیس کروڑ عوام کے ساتھ پاکستان کو روشن اور پرامن ہوتے ہوئے دیکھا ہے جو پاکستان اندھیرے میں ڈوبا تھا نواز شریف نے روشن اور پرامن کردیا ہے۔

پہلی منتخب حکومت ہے جس نے عوام کو ڈلیور کیا ہے ایک منتخب حکومت کو سیاسیجتھوں سے ہٹانے کے علاوہ دھرنے کا کیا مقصد تھا جب معزز ایوان کی دیوار ٹوٹی ٹیلی ویژن پر قبضہ ہوا اس کا کیا مقصد تھا،جے ٓئی ٹی میں حساس اداروں کو شامل کر نے کا کیا مقصد تھا ، وزیر اعظم کو آئین کے بجائے بلیک لاء ڈکشنری کے ذریعے ناہل کیا گیا خرم دستگیر نے کہا کہ ہم نے ناممکن کو ممکن بنایا بند فیکٹریاں چل پڑی ہیں۔

نواز شریف کی حکومت عوام کے پاس ترقی ان کی دہلیز پر پہنچائی ہے (ن) لیگ نے پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کردیا ہے۔ ووٹ کی عزت کا مطالبہ ہم کرتے ہیں۔ مسلم لیگ(ن) پیچھے نہیں ہٹے گی بلکہ آگے بڑھے گی۔ آئین میںکہیں بلیک لاء ڈکشنری کا ذکر نہیں ہے،ہم نے عدالت عالیہ کے ہر فیصلے کے ہر حرف پر عمل کیا ہے۔ جب وزیراعظم کو نااہل کیا گیا وہ چار گھنٹوں میں وزیراعظم ہائوس چھوڑ کر چلے گئے ہم سے تنقید کا حق مت چھینیں۔

کون میری فرد جرم تحریر کررہا ہے ،وہ لوگ جو نواز شریف کو کو آرٹیکل 10اے سے محروم کرنے پر شادیانے بجا رہے تھے انہیں آرٹیکل 19یاد آگیا ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ نیب نے جو مضحکہ خیز الزام لگایا بدترین مخالف بھی اس پر ہنس رہے ہیں الزامات کی تفتیش نیب کی ہونی چاہئے نیب کی تفتیش ہونی چاہئے جہاں نواز شریف کا نام تک نہیں تھا یہ کیسے الزام لگا دیا۔

ورلڈ بینک نے اس کی وضاحت دی ہے کہ 2016 کی رپورٹ میں نواز شریف اور منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں ہے۔ سٹیٹ بنک نے بھی اس الزام کو رد کیا تھا۔ یہ نواز شریف کا ٹرائل نہیں عوام کے حق حاکمیت کا ٹرائل ہورہا ہے۔ جمہوریت کا محاصرہ جاری ہے نواز شریف کے نام پر بار بار قرعہ فال کیوں نکلتا ہے۔ 45سال پہلے ذولفقار علی بھٹو نے یہ آئین پاس کیاتو اس کا ابتدائیہ پڑھ کر آنا چاہیئے۔ یہ ایوان عوام کا گھر ہے دہشت گردی کے خلاف یہ قلعہ کھڑا رہے گا۔ آئین کا امین بھی یہ ایوان ہے نیب کے نوٹس مذمت کرتے ہوئے نیب کی تفتیش کا مطالبہ کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نواز کی قیادت میں روشن پاکستان ہم حاصل کریں گے۔