در پیش توانائی کے سنگین بحران پر قابو پانے، پائیدار اقتصادی گروتھ اور صنعتی ترقی کیلئے سول ایٹمی توانائی پر انحصار ناگزیر ہے، پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلائو اور تخفیف اسلحہ کے مقاصد کیلئے پوری طرح پرعزم ہے، پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکینیت کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے

سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا سٹریٹجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن کے زیر اہتمام بین الاقوامی سیمینار سے خطاب

بدھ 9 مئی 2018 20:35

در پیش توانائی کے سنگین بحران پر قابو پانے، پائیدار اقتصادی گروتھ اور ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2018ء) سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو در پیش توانائی کے سنگین بحران پر قابو پانے ،پائیدار اقتصادی گروتھ اور صنعتی ترقی کیلئے سول ایٹمی توانائی پر انحصار ناگزیر ہے، پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلائو اور تخفیف اسلحہ کے مقاصد کیلئے پوری طرح پرعزم ہے، پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکینیت کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں سٹریٹجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن کے زیر اہتمام بین الاقوامی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیکرٹری خارجہ نے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نیوکلیئر سکیورٹی ، نیشنل کمانڈ اتھارٹی(این سی ای)کی قیادت میں مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ،ریگولیٹری نظام،جامع ایکسپورٹ کنٹرولز اور بین الاقوامی تعاون پر مشتمل ہے جبکہ عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی کے تعاون سے نیوکلیئر سیکورٹی سے متعلق جدید ترین سنٹر آف ایکسلینس (پی سی ای این ایس)قائم کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا پھیلائو بین الاقوامی امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے، پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاو اور تخفیف اسلحہ کے مقاصد کیلئے پوری طرح پرعزم ہے، بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلائو سے متعلق عالمی برادری اور پاکستان کے مشترکہ خدشات ہیں جو بین الاقوامی امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حساس ٹیکنالوجی اور مصنوعات کی منتقلی اور انکے غلط استعمال کی موثر روک تھام کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہیں لیکن بیک وقت سماجی و اقتصادی ترقی کی ضروریات کیلئے تمام ممالک ٹیکنالوجیز کے دہرے استعمال تک رسائی میں جائز مفاد رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عدم پھیلاو سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں پر سختی سے کاربند ہے اورسٹیٹ پارٹی کی حیثیت سے اپنی زمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہا ہے۔

تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان ایٹمی دہشت گردی سے نمٹنے کی غرض سے عالمی اقدامات میں فعال شرکت کر رہا ہے۔ پاکستان کا ایکسپورٹ کنٹرول سسٹم انتہائی مستحکم اور این ایس جی،ایم ٹی سی آر اور آسٹریلیا گروپ کے معیارات سے مطابقت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نیوکلیئر سیکورٹی کے عناصر نیشنل کمانڈ اتھارٹی(این سی ای)کی قیادت میں مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ،ریگولیٹری نظام،جامع ایکسپورٹ کنٹرولز اور بین الاقوامی تعاون پر مشتمل ہیں جبکہ پاکستان نے عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی کے تعاون سے نیوکلیئر سیکورٹی سے متعلق جدید ترین سنٹر آف ایکسلینس (پی سی ای این ایس)قائم کر رکھا ہے۔

تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ(این ایس جی) کے گائیڈلائنز پر رضاکارانہ عملدرآمد کرتے ہوئے گروپ کی رکنیت کیلئے درخواست دی ہے جو میرٹ اور ٹیکنیکل صلاحیتوں کی بنیاد پر ہے۔ پاکستان این ایس جی کی رکینیت کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام خالصتا پر امن مقاصد کیلئے ہے۔پاکستان انٹر نیشنل سائنٹیفک اشتراک کی طویل روایات کا حامل ملک ہے اور پاکستان خطے میں سرن کی ایسوسی ایٹ رکنیت حاصل کرنے والا پہلا ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی رکنیت سے این ایس جی کے مقاصد کو مزید آگے لیجانے میں معاون ثابت ہوگی۔سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کی قلت کا سامنا ہے، پاکستان کو در پیش توانائی کے سنگین بحران پر قابو پانے ،پائیدار اقتصادی گروتھ اور صنعتی ترقی کیلئے سول ایٹمی توانائی پر انحصار ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ اگلی دو دہائیوں میں توانائی کی ضروریات میں سات گنا اضافہ متوقع ہے۔

اس لئے ہمارا قومی مفاد 2050ء تک ایٹمی توانائی کی صلاحیت پچاس ہزار میگاواٹ تک بڑھانے پر زور دیتا ہے کیونکہ ایٹمی توانائی شفاف اور فوصل فیول کے متبادل کم لاگت کی حامل ہے۔پہلے سیشن کی صدارت سابق سفیر طارق عثمان حیدر نے کی جکہ پہلے سیشن کے دوران وزارت خارجہ امور چین کی لیو زیا ڈونگ،سیسٹیک جاپان کے ماساکائی تاکاشیما،وفاقی وزارت برائے یورپین و خارجہ امور آسٹریا کے مارٹن کروگر،سٹریٹجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن پاکستان کے ڈاکٹر ظفر علی،وزارت خارجہ امور رشین فیڈریشن کے بورس بوندارائف اور امریکہ کے سٹیون کلیگٹ نے سٹریٹجک ایکسپورٹ کنٹرول سے متعلق چیلنجوں اور حالیہ پشرفت کے حوالے سے پریزنٹیشن دی۔