ر یفنڈ کلیمز کی تسلسل سے ادائیگیاں نہ ہونے سے برآمد کنندگان کی مالی مشکلات بڑھ گئی ہیں : پیاف

بدھ 9 مئی 2018 21:09

ر یفنڈ کلیمز کی تسلسل سے ادائیگیاں نہ ہونے سے برآمد کنندگان کی مالی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے کہا ہے کہ350 اب روپے سے زائد مالیت کے کسٹمز، سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس ریفنڈ کلیمز کی تسلسل سے ادائیگیاں نہ ہونے سے برآمد کننگان کی مالی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ بزنس کمیونٹی ریفنڈز کی عدم ادائیگی کے باعث بحران کا شکار ہے۔ چیئرمین عرفان اقبال شیخ نے سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہ زیب کے ہمراہ اپنے دفتر میں صنعتکاروں کے ایک بڑے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا انڈسٹری کے ا یف بی آر کے تحت سیلز ٹیکس ریفنڈ ، کسٹم ریبیٹ اور انکم ٹیکس ریفنڈ کی مد میں پھنسے عرصہ دراز سے زیر التوا ہزاروں ملین روپے کے ریفنڈز متعلقہ حکام کی یقین دہانیوں کے باوجود نہیں دیے جا رہے۔

(جاری ہے)

کیش فلو کے رک جانے سے بزنس کمیونٹی کے آئندہ کے کے لائحہ عمل شدیدمتا ثر ہورہے ہیں اور ملکی و غیرملکی آڈرز متاثر ہو رہے ہیںجس وجہ سے متعد دیونٹس بند ہو چکے ہیں اور بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سیئنر وائس چئیرمین تنویر احمد صوفی اورخواجہ شاہ زیب نے کہا کہ ایک سال سے زائد عرصے کی برآمدات کے ریفنڈز ابھی تک جاری نہیں کئے گئے انڈسٹری کا کیش فلو رکنے کی وجہ سے 40 فیصد تک انڈسٹریل کیپیسٹی بیکار ہو گئی ہے جس سے بیروزگاری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

پیاف عہدیداران نے کہا کہ ایکسپورٹرز کے تمام زیر التوا ریفنڈز بلا امتیاز اور غیر جانب دارانہ فوری ادائیگی کا حکومتی وعدہ ہر حال میں پورا کیا جائے تاکہ کیش فلو میں رہے اور انڈسٹری کا پہیہ چلتا رہے برآمدات میں کمی ،تجارتی خسارہ میں اضافہ ملکی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے ،مہنگی بجلی ،گیس و دیگر عوامل کے باعث برآمدات میں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے جبکہ درآمدات میں اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہی چیئرمین نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ بیرون ملک نئی منڈیوں کی تلاش کے ساتھ ساتھ پاکستانی مصنوعات کی نمائش کے انتظاما ت کیے جائیں تاکہ پاکستان اشیاء کی بیرون ملک برآمدات میں اضافہ ممکن ہوسکے ۔

بار بار کے وعدوں کے باوجود ریفنڈز کی عدم ادائیگی نے برآمدگان کی کمر توڑ دی ہے جس سے ایکسپورٹ سیکٹر متاثر ہورہا ہے ۔اگر ریفنڈز کو اسی طرح روکے رکھا گیا تو تجارتی خسارہ سے ملکی معیشت متاثر ہوگی پیاف عہدیداران نے کہا کہ برآمد کنندگا کے سیلز ریفنڈز کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ کئی سال سے رکے ہوئے دیگر ریفنڈز کی جلد ادائیگی کو یقینی بنایا جائے تاکہ برآمدات کے فروغ میں حائل بڑی رکاوٹ کو دور کیا جاسکے اور ایکسپورٹر دلچسپی سے برآمدات میں اضافہ کیلئے کوششیں کرسکیں۔

متعلقہ عنوان :