حکومت چین کے ساتھ تجارت کے سلسلے میں الیکٹرانک ڈیٹا ایکسچینج سسٹم کا نفاذ موخر کرے ، لاہور چیمبر آف کامرس

بدھ 9 مئی 2018 22:14

حکومت چین کے ساتھ تجارت کے سلسلے میں الیکٹرانک ڈیٹا ایکسچینج سسٹم کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت کے سلسلے میں الیکٹرانک ڈیٹا ایکسچینج سسٹم کا نفاذ موخر کرے کیونکہ اس سے فائدے کے بجائے تجارتی و معاشی نقصانات کا اندیشہ ہے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید، سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید، نائب صدر ذیشان خلیل اور ایگزیکٹو کمیٹی نے کہا کہ حکومت نے چین سے درآمدات کی اصل ویلیو جانچنے کے لیے الیکٹرانک ڈیٹا ایکسچینج سسٹم کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین میں کسٹم ریبیٹ لینے کے لیے اوور انوائسنگ عام ہے ، چنانچہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے ڈیٹا کی مماثلت ممکن نہیں ہے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ چین سے پاکستان کی کل درآمدات کا ساٹھ فیصد کے لگ بھگ حصہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت ہے چنانچہ الیکٹرانک ڈیٹا ایکسچینج سسٹم صرف اسی کا احاطہ کرے گا اور بقیہ اس کی پہنچ سے باہر رہیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مس ڈیکلریشن اور انڈرانوائسنگ کا کوئی اور حل تلاش کرے، اگر زمینی حقائق کو مدنظر رکھے بغیر یہ سسٹم نافذ کردیا گیا تو اس سے سمگلنگ کو فروغ ملے گا ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الیکٹرانک ڈیٹا ایکسچینج سسٹم پر کاروباری برادری کی تجاویز لے گی تاکہ معیشت دوست فیصلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :