جہانیاں،پٹرول چھڑک کر زندہ جلائی جانے والی خاتون ہسپتال میں دم توڑ گئی

پولیس نے شوہر اور دیور کو حراست میں لے تفتیش شروع کردی

بدھ 9 مئی 2018 21:25

جہانیاں،پٹرول چھڑک کر زندہ جلائی جانے والی خاتون ہسپتال میں دم توڑ ..
جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) نواحی گاؤں173 دس آر میںپٹرول چھڑک کر زندہ جلائی جانے والی خاتون ہسپتال کے برن یونٹ میں دم توڑ گئی، دو روز قبل خاوند نے اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر ملکر بیوی کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی، نوے فیصد سے زائد جسم جھلس چکا تھامتاثرہ خاتون دو روز تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد نشتر ہسپتال ملتان کے برن یونٹ میں دم توڑ گئی۔

تفصیل کے مطابق مسماة عابدہ پروین کی شادی ایک سال قبل جہانیاں کے نواحی گاؤں 173دس آر کے کاشف علی سے ہوئی تھی عابدہ پروین سے اس کے خاوند اور سسرالیوں کا اکثر جھگڑا رہتا تھا۔گزشتہ روز اسکے خاوند کاشف علی نے اپنے بھائیوں شوکت علی اورراشدعلی سے ملکر پٹرول چھڑک کر عابدہ کو آگ لگا دی اور اسے کمرے میں بند کر دیا۔

(جاری ہے)

اس کے رشتہ داروں نے اسے نشتر ہسپتال ملتان کے برن یونٹ میں منتقل کردیا گیا ہے اس کے جسم کا90 فیصد سے زائد حصہ جلنے کی وجہ سے اس کی حالت تشویشناک رہی اور وہ دوروز تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گئی ۔

متاثرہ خاتون کے چچا قاری عبدالخالق کی مدعیت میں پولیس تھانہ جہانیاں نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ جبکہ پولیس تھانہ جہانیاں نے عابدہ بی بی کے شوہر کاشف اور دیور شوکت کو حراست میں لے لیا ہے شوہر کاشف اور دیور شوکت سے تفتیش جاری ہے۔