ہزاروں مسلمانوں کی قربانیوں کی قدر کرکے پاکستان میں اسلامی نظام عدل کا نفاذ کیا جائے، سینیٹرمولانا فیض محمد

بدھ 9 مئی 2018 22:34

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مئی2018ء) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث سینیٹرمولانا فیض محمد نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے اربوں انسانوں کا مرکز ہے ،اس کے جغرافیہ میں ہزاروں انسانوں کا خون شامل ہے ،ان کی قربانیوں کا قدر کرکے ملک میں اسلام کے نظام عدل کا نفاذ کیا جائے ،ان کے ارمانوں کو پورا کرکے ان کی ارواح کو تسکین پہنچائی جا سکتی ہے ،دشمنان ا اسلام امت مسلمہ کو پاکستان کا اسلامی تشخص انکھوں میں کھٹکتا ہے، اسلامی تعلیمات کی احیا میں مسلمانوں کی کامیابی کے راز مضمرہے قرآن کریم کا وجود دنیا کی بقا کا وجہ ہے جس دن قرآن کی تعلیمات قرآن پڑ ہنے پڑہانے والے دنیا سے اٹھائے جائیں گے اس دن اس کائنات کو رب العالمین ختم کر دیں گے اسلام خواتین کی تعلیم کا ہر گز مخالف نہیں بلکہ دین کا علم ہر مسلمان مرد و خواتین پر فرض قرار دیا گیا ہے علم وحکمت کو مسلمانوں کا گم کردہ متاع بتایا گیا ہے حکم ہے کہ جہاں بھی یہ دو چیزیں ملیں ان کو سینے سے لگائے جائیں ،امریکہ و مغرب کی بے راہ رو نظام نے خواتین کی عزت و حرمت کو داغ دار کرکے صف نازک کو مردو ںکی آسودگی کا آلہ کار بنادیا گیا ہے ،ماں کی گود سے جنم لینے والی نسل کسی بھی قوم کی کردار کا تعین کرتی ہے ،ہم اپنی مستقبل کو اس صورت میں محفو ظ بنائیں گے جب خواتین کو محفو ظ ماحول فراہم کریں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ اشاعت الاسلام کریمیہ خرزان مولہ میں جلسہ ختم بخاری شریف سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حفظ قر آن کریم مکمل کرنے بچوں کی دستار بندی ،درس نظامی مکمل کرنے والی عالمات خواتین کے چادر پوشی ہوئی ،جلسہ عام سے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی مجلس عمومی کے رکن میر یونس عزیز زہری ، سابق صوبائی وزیر جمعیت علماء اسلام کے رہنما وڈیرہ عبد الخالق زہری ، جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری میونسپل کارپوریشن خضدار کے ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہونی ، جمعیت علماء اسلام مولہ کے امیر مولانا عبد الحی جتک جامعہ اشاعت الاسلام کے مدیر مولانا عبد الکریم زہری دیگر علماء کرام نے خطاب کیا مقررین نے کہا اسلام کا نظام ملک کا مقدر بن گیا ہے پاکستان دنیا بھر کے مسلمانوں کے امیدوں کا مرکز ہے پاکستان کی بقا و سلامتی کے لئے علماء کرام کی کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے علماء قوم کے خیر خواہ یں ا سی خیر خواہی کے تحت جمعیت علماء اسلام پاکستان کی سیاست میں حصہ لے رہا ہے علماء کرام کی کوشش ہے کہ ملک میں رائج جمہوری و پارلیمانی جدو جہد سے اسلام کا نظام عدل نافذ کریں تاکہ پاکستان میں پائی جانے والی بے چینی بے راہ روی کا خاتمہ ہوجاے ملک کے تمام طبقات کو یکسان حقوق ملیں کیونکہ پاکستان میں ایک مخصوص طبقہ نے ملک کے تمام وسائل کو ہڑ پ کرکے ملک میں موجود 70 فیصد افراد کو زندگی کی ہر سہولت سے محرورم کردیا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ اس طبقہ کی کرپشن کو ختم کرکے ان لوگوں سے ملک کے پائی پائی کا حساب لیاجائے اس قسم کا احتساب جمعیت علماء اسلام کے قائدین ہی کرسکتے ہیں کیونکہ ان کا دامن کرپشن سے پاک ہے متحدمجلس عمل کا قیام دینی جماعتوں کے ووٹ بینک کو جمع کرنے بے دین طبقات کے راستے کو روکنے کا بہترین کاوش ہے قوم متحدہ مجلس عمل پر آنے والے انتخابات میں اعتماد کرے انشاء اللہ ہم ان کو اسلامی نظام کے بہاروں سے مستفیض کریں گے ۔