سرکاری اداروں کی جانب سے شہریوں کو ہراساں کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت

عدالت نے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر کو 23 مئی کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوئی کردی

بدھ 9 مئی 2018 23:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مئی2018ء) سندھ ہائیکورٹ میں سرکاری اداروں کی جانب سے شہریوں کو ہراساں کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت بدھ کو ہوئی عدالت میں درخواست گزار کے وکیل شاہجہان نے کہا کہ سیلز ٹیکس ان لینڈ ریونیو کے افسران تاجر محمد علی کریم کو ہراساں کر رہے ہیں طاہر نامی اہلکار فون کرکے میرے موکل سے رشوت طلب کر رہا ہے ملزم نے ایک گروپ بنایا ہوا ہے جو بزنس کمیونٹی کو ہراساں کرتا ہے تاجروں کو فون کرکے آفس بلایا جاتاہیے اورروک لیا جا تاہے رشوت دینے والوں کو رہا کردیا جاتا ہے دیگر کو پرائیویٹ سیل میں بند کردیا جاتا ہے اور گرفتار کیے گئے لوگوں کو پولیس کی مدد سے پرانے بلائنڈ کیسزمیں ملوث کردیا جاتا ہے عدالت نے کہا کہ صورتحال تشویشناک ہے ہمارے سامنے ہراسمنٹ کے بہت سے کیسز آتے ہیں وقت آگیا ہے کہ ہراسمنٹ کے کیسز پرخصوصی توجہ دی جائے عدالت کی جانب سے بیرسٹر خالد جاوید خان کو خصوصی معاون مقرر کردیا گیا جبکہ عدالت نے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر کو 23 مئی کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوئی کردی۔

#