حافظ آباد ، گیپکونے حکومت کی جانب سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو بلوںکی مد میں دی گئی رعایت ختم کردی

فیصلے کے بعد پرائیویٹ سکولوں اور کالجوں کو نئے ٹیرف کے مطابق بلز بھجوادیئے گئے ، آل پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے راہنما سراپا احتجاج بن گئے

بدھ 9 مئی 2018 23:39

حافظ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مئی2018ء) گیپکونے حکومت کی جانب سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو بلوںکی مد میں دی گئی رعایت ختم کردی ۔جس کے بعد پرائیویٹ سکولوں اور کالجوں کو نئے ٹیرف کے مطابق بلز بھجوادیئے گئے جس سے سکولوں اور کالجوںکے بلز دوگنا ہوگئے۔ گیپکو کی جانب سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو نئے ٹیرف کے تحت ہزاروں روپے زائد کے بلز بھجوائے جانے پر آل پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے راہنما سراپا احتجاج بن گئے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے سالہا سال سے تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو بجلی کے بلز کی مد میں رعایت دے رکھی تھی۔جس کے تحت پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے ڈومیسٹک ٹیرف A-1Aکے تحت بلز وصول کئے جاتے تھے ۔اس ٹیرف کے تحت سو یونٹ تک قریباً پانچ چھ روپے یونٹ قیمت وصول کی جاتی تھی۔

(جاری ہے)

لیکن اب گیپکو نے اس رعایت کو ختم کرتے ہوئے تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو ایک نئے ٹیرف A-3(A)کے تحت بلز بجلی بھجوادیئے ہیں جس میں فی یونٹ ریٹ 12روپے فکس کردیا ہے۔

اس رعایت کے ختم کئے جانے سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے بجلی کے بلز دوگنا ہوگئے ہیں۔جس پر سکولوں کے مالکان، انتظامیہ اور آل پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے صدر طیب طاہر، سیکریٹری جنرل ظفر اقبال نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلی گلی قریہ قریہ علم کی کرنیں پھیلانے والے تعلیمی اداروں پر بجلی کی بلوںکی آڑ میں ھزاروں روپے کا بم گرایاجانا سراسر زیادتی و ناانصافی ہے اگر اس فیصلہ کو واپس نہ لیا گیا تو وہ ہزاروں طلبہ کے ہمراہ سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔جب ایکسین واپڈہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ حکومت کوئی بھی دی گئی رعایت کسی بھی وقت ختم کرسکتی ہے۔اس میںہمارا کوئی قصور نہیں۔

متعلقہ عنوان :