کمشنر کراچی اعجاز احمد خان کی صحافیوں سے بدتمیزی اور ہتک آمیز روئیے کے خلاف صحافیوں نے سندھ اسمبلی کی پریس گیلری میں احتجاج کیا

ہماری مطالبات منظور نہ ہوئے تو روزانہ سندھ اسمبلی میں احتجاج کیا جائیگا اور بجٹ کارروائی کا بائیکاٹ پر بھی غور کیا جاسکتا ہے، صحافیوں کا اعلان

بدھ 9 مئی 2018 23:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2018ء) کمشنر کراچی اعجاز احمد خان کی صحافیوں سے بدتمیزی اور ہتک آمیز روئیے کے خلاف صحافیوں نے سندھ اسمبلی کی پریس گیلری میں احتجاج کیا اور ایوان کی کارروائی کا علامتی بائیکاٹ کیا سندھ اسمبلی اجلاس کی کوریج کرنے والے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے کمشنر کراچی اعجاز احمد خان کے صحافیوں سے ہتک آمیز روئیے کے خلاف بدھ کے روز سندھ اسمبلی کی پریس گیلیری میں پٴْرامن احتجاج کیا اور کمشنر کراچی کے خلاف اسمبلی کے باہر شدید نعرے بازی بھی کی صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ کمشنر کراچی نے اپنے دفتر میں صحافیوں کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کیا تھا جس پر کمشنر کراچی صحافیوں سے معافی مانگیں یا انہیں عہدے سے برطرف کیا جائے صحافیوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کمشنر کراچی نے اپنے دفتر میں صحافیوں کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اپنایا خواتین صحافیوں سمیت فرائض کی انجام دہی کے لئے کمشنر آفیس کے کانفرنس روم سے صحافیوں کو بے دخل کردیا صحافیوں کے سامنے اپنے ا اسٹاف کو مغلظات بکیں جسکا نشانہ صحافی تھے کمشنر کا رویہ ناقابل برداشت ہے وہ اپنے رویے پر فوری معافی مانگے۔

(جاری ہے)

صحافیوں نے کہا کہ ہماری مطالبات منظور نہ ہوئے تو روزانہ سندھ اسمبلی میں احتجاج کیا جائیگا اور بجٹ کارروائی کا بائیکاٹ پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔ اسپیکر آغا سراج درانی کی ہدایت پر صوبائی وزرا منظور وسان اور مکیش کمار چاولہ نے صحافیوں سے بات کی۔ وزراء نے یقین دہانی کرائی کہ وہ وزیر اعلی کے سامنے معاملہ لائیں گے صحافیوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ منظور وسان نے صحافیوں کے احتجاج کے معاملے کو ایوان میں اٹھایا۔ اور صحافیوں کے مطالبات ایوان کے سامنے رکھے انہوں نے کہا کہ صحافی قابل احترام ہیں انھوں نے بھی جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں کمشنر کراچی اور صحافیوں کے درمیان جو ناخوش گوار واقعہ ہوا وہ مناسب نہیں ہے ہم انکی شکایات کا ازالہ کرینگے۔