سانحہ اے پی ایس کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کے احکامات ،سپریم کور ٹ کا زلزلہ زدگان فنڈزکیلئے جوڈیشل انکوائری کاحکم

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے پشاورمیں48گھنٹے کے اندر چیک پوسٹیں ہٹانے کابھی حکم دیدیا،ایل آرہسپتال گیٹ بھی کھلوادیا

بدھ 9 مئی 2018 23:52

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ آرمی پبلک سکول کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کے احکامات جاری کردئیے چیف جسٹس سپریم کورٹ نے زلزلہ متاثرین سے متعلق سوموٹوکیس میں جوڈیشل انکوائری کاحکم دیتے ہوئے چھ ماہ میں رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے سپریم کورٹ نے پشاورمیں48گھنٹوں کے اندر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے بھی احکامات صادرکردئیے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ مسٹرجسٹس ثاقب نثار نے سانحہ اے پی ایس کے شہداء کے والدین کی جانب سے دائردرخواست کی سماعت کے دوران جودیشل کمیشن بنانے کے احکامات دیتے ہوئے دو ماہ کے اندر رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیا چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کی سربراہی میںدورکنی بنچ نے سپریم کورٹ رجسٹری میں ہسپتالوں کے فضلہ کیس کی سماعت کی تو اس دوران جسٹس فائزعیسیٰ نے اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ اپ آرٹیکل184کے تحت ہیومن رائٹس سے متعلق امور کی سماعت نہیں کرسکتے جسٹس فائز عیسیٰ کے اعتراض پر سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا چیف جسٹس نے کہاکہ اس معاملہ پرہمارا ختلاف ہے اس کیلئے دوبارہ بنچ بنائینگے چیف جسٹس پرمشتمل فل بنچ نے بالاکوٹ وغیرہ میں2005میں زلزلے متاثرین سے متعلق سوموٹوکیس کی سماعت کی اور عدالت نے جوڈیشل انکوائری کاحکم جاری کیاعدالت نے جوڈیشل کمیشن کو چھ ماہ میں رپورٹ مرتب کرنے کاحکم بھی جاری کردیا۔

(جاری ہے)

محکمہ تعلیم سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سیکرٹری ایجوکیشن نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کراتے ہوئے عدالت کوبتایاکہ 16فیصد تعلیم بجٹ میں اضافہ کیاجارہاہے سال 2022تک کوئی بچہ تعلیم کے بغیر نہیں ہوگا پرائمری سکول کیلئی28ہزار 215اساتذہ کی ضرورت ہے ہائرسکینڈری سکولوں کیلئی71ہزار661ضرور ہے چیف جسٹس نے سیکرٹری تعلیم کی جانب سے جمع کی گئی رپورٹ پر غیراطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم کوکیسے بہترکرینگے اس موقع پر چیف سیکرٹری نے عدالت کوبتایاکہ ہم بہتری کی کوشش کررہے ہیں شام کی کلاس شروع کررہے ہیں اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسارکیاکہ اگر کوئی بچہ ہمیں اپنے بنیادی حقوق کیلئے درخواست دے تو ہم پٹیشن کے ذریعے بھی کیس لے سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے صاف پانی کیس کی سماعت کے موقع پراستفسارکہ جن جگہوں سے نمونے اکٹھے کئے گئے کس نے اکٹھے کئے ہیں سیکرٹری پبلک ہیلتھ نے جو رپورٹ جمع کرائی اس رپورٹ کو بھی چیف جسٹس نے مستردکردیاچیف جسٹس آف پاکستان نے پشاور میں تمام چیک پوسٹوں کے حوالے سے کیس کی سماعت کی فاضل عدالت نے پشاورمیں 48گھنٹوں کے اندر تمام چیک پوسٹوں کو ختم کرنے کے احکامات جاری کردئیے اس دوران چیف سیکرٹری محمداعظم خان نے عدالت کوبتایاکہ پشاور کے حالات خراب ہیں تھوڑی سی رعایت دی جائے ،جس پر چیف جسٹس نے استفسارکیاکہ آپ نے دیواریں اور فٹ پاتھ بند کردئیے ہیں رکاوٹوں کو اٹھالیں جب پنجاب کے سی ایم ہائوس سے سکیورٹی ہٹوائی تھی توکہاتھاکہ اپنی دیواروں پر سیساڈال دیں آپ نے جتنے راستے بندکئے ہیں ان کو48گھنٹوں میں کھول دیں ۔

سرکاری ہسپتالوں کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سیکرٹری ہیلتھ سے استفسارکیاکہ ایبٹ آباداوردیگر ہسپتال کے حالات کے بارے میں بتائیں سیکرٹری ہیلتھ نے عدالت کوبتایاکہ صوبے میں اس وقت 592ہسپتال ہیں ہمارے ساتھ 1504ہیلتھ فیسلٹیزہیں ۔چئیرمین بورڈ آف گورنر ایبٹ آباد ہسپتال نے عدالت کوبتایاکہ ایوب میڈیکل کے جوحالات ہیں وہاں کتے بھی علاج کے قابل نہیں چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری کومخاطب ہوکرکہاکہ دیکھ لیں چیئرمین خود کہہ رہاہے آپ کے ہسپتالوں میں کتے بھی علاج کے قابل نہیں،تنخواہوں کیلئے مختلف باڈیزبنائی جاتی ہیں لیکن کام کچھ نہیں ہورہاہے اس صوبہ میں بورڈآف گورنر بناکرتنخواہیں لی جارہی ہیں میں سوچ رہاہوں کہ نیابورڈتشکیل دیدیں جس پرچیئرمین نے کہاکہ بجٹ حکومت نہیں دے رہی ہے،سپریم کورٹ میں فارن گریجویٹ ڈاکٹرز کی تنخواہوں اور نرسسز سروس سٹرکچر سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پرعدالت نے ڈاکٹرز اور نرسسز کے تحفظات دس دن میں دور کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

دوران سماعت ینگ ڈاکٹرزنے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کوبتایاکہ ایم ٹی آئی ہیڈ عدالتی احکامات نہیں مانتے ان کے خلاف توہین عدالت کے مقدمات جمع ہورہے ہیںہم سے ڈبل شفٹ میں کام لیا جاتاہے لیکن سروس سٹرکچر نہیں بنایا جارہا،عدالت نے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم جاری کردیا۔سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں 85 سالہ بوڑھی خاتون کی جائیداد سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی خاتون نے چیف جسٹس کوبتایاکہ چیف صاحب ہمیں انصاف دیں صرف خدا اور آپ سے انصاف کی توقع ہے، ہمارے پاس تو واپس جانے کا کرایہ بھی نہیںچیف جسٹس نے خاتون کو ایک ہزار روپے دیکر رخصت کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو ضرور انصاف ملے گا ۔

سپریم کورٹ نے صوبے کے سب سے بڑے تدریسی ہسپتال لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاورکے تین سال سے زائد کا عرصہ بند گیٹ کھلوادیا دوران سماعت چیف جسٹس نے ایل آرایچ کا گیٹ نہ کھولنے پر شدیدبرہمی کااظہار کرتے ہوئے چیئرمین بورڈ آف گورنر نوشیروان برکی کی سرزنش کی اور کہاکہ آپ کی جرات کیسی ہوئی کہ کورٹ کاحکم نہیں مان رہے ایک گھنٹے میں گیٹ کھولیں بعدازاں ہسپتال کا گیٹ کھلنے پر عوام نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا اوران کے حق میں نعرہ بازی کی ۔