92سالہ مہاتیر محمد کی سیاست میں واپسی

عام انتخابات میں حکمراں جماعت نیشنل فرنٹ کے 60 سالہ دور اقتدار کو شکست دے کر پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل کرلی ہے۔ملائیشیاکے سرکاری نتائج

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 10 مئی 2018 12:42

92سالہ مہاتیر محمد کی سیاست میں واپسی
کوالالمپور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 مئی۔2018ء) ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد اور ان کی اتحادی جماعت نے عام انتخابات میں حکمراں جماعت نیشنل فرنٹ کے 60 سالہ دور اقتدار کو شکست دے کر پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل کرلی ہے۔سرکاری نتائج کے مطابق اپوزیشن اتحادی جماعت پارلیمنٹ میں 112 نشتیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔

انتخابات کے نتائج کو ملائیشیا کے لیے سیاسی زلزلہ قرار دیا گیا جس میں وزیراعظم نجیب رازق کی حکومت کو شکست ہوئی۔واضح رہے کہ نجیب رازق گزشتہ کئی عرصے سے کرپشن کے الزامات کی زد میں تھے اور ان پر عوام مخالف سیلز ٹیکس کے نفاذ کا بھی الزام تھا۔ایوزیشن جماعت نے جوہر نامی ریاست میں بھی کامیابی حاصل کی جہاں حکمراں جماعت نیشنل فرنٹ کولیشن تشکیل پایا تھا۔

(جاری ہے)

مہاتر محمد نے ٹی وی پر اپنے خطاب میں کہا کہ ملائیشیا کے آئینی ترجمان نے انہیں رابطہ کرکے انتخابات میں کامیابی کی خبر دی۔انہوں نے بتایا کہ نومنتخب وزیراعظم ایک دوروز میں حلف اٹھائیں گیا تاہم وزارت عظمیٰ کی نشست کے لیے مہاترمحمد کا نام لیا جارہا ہے۔مہاترمحمد کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں ملائیشیا کو جدید خطوط پر استوار کیا اور ساتھ ہی وعدہ کیا کہ نئی حکومت سیاسی حریف سے ہرگز ‘بدلہ’ نہیں لے گی۔

سیاسی ماہرین کے مطابق عام انتخابات میں اپوزیشن جماعت کی کامیابی موجودہ سیاسی نظام کی مکمل نفی کی واضح علامت ہے۔روم کی جان کابوٹ یونیورسٹی سے منسلک سیاسی امور کے ماہر بریگیڈ والش کا کہنا ہے کہ انتخابات نے نجیب رزاق کی حکومت سے متعلق کارکردگی کا پول ریاست کے شمالی دیہات سے لے کر جنوبی کوسٹ کے صنعتی حصے تک کھل گیا۔حکمراں جماعت پر کرپشن کے الزامات منظر عام پر آنے کے بعد مہاتیر محمد نے نجیب رازق کی حکومت کو پارلیمنٹ سے بے دخل کرنے کے لیے اپوزیشن جماعت میں شمولیت اختیار کی جبکہ وہ سیاست کو خبر باد کہہ چکے تھے۔

خیال رہے کہ جب مہاتیر محمد برسراقتدار میں تھے تب نجیب رازق ان کے اہم رازداں سمجھے تھے۔دوسری جانب امریکی جسٹس ڈیپارٹمنٹ کا دعوی ہے کہ نجیب رازق نے 2009 سے 2014 کے درمیانی عرصے میں ملکی خزانے سے 4 ارب 50 کروڑ ڈالر لوٹے تھے جس میں 70 کروڑ ڈالر ان کے بینک اکاﺅنٹ میں ڈالے گئے۔ اس حوالے سے نجیب رازق نے اپنے اوپر عائد ہر الزام کو مسترد کیا۔ ملائیشیا کی آزادی کے بعد سے لے کر اب تک وزیراعظم نجیب رزاق کی جماعت بی این کی ہی حکومت رہی ہے، جس کے زیر اثر مہاتیر محمد نے بھی 22 سال تک حکومت کی تھی تاہم اب پہلی مرتبہ بی این کو آزاد حیثیت میں مہاتیر محمد کے ہی چیلنج کا سامنا ہے۔