اسرائیل نے راکٹ حملے کو جواز بنا کر شام میں ایرانی تنصیبات کے خلاف بڑے پیمانے پر حملوں کا آغاز کردیا
ہم نے شام میں تقریباً تمام ایرانی عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے‘ ہم انہیں سبق سکھا دیں گے۔اسرائیلی حکام
میاں محمد ندیم جمعرات 10 مئی 2018 15:24
(جاری ہے)
ادھر اسرائیلی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کی یہ کارروائیاں گزشتہ کچھ سالوں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کی جانے والی بڑی کارروائیوں میں سے ایک ہے۔
اس سلسلے میں شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے شام میں اندھا دھند راکٹ فائر کیے گئے جس نے ملٹری ریڈار کی تنصیبات، ہتھیاروں کے ڈپو اور فوجی بیسز کو نشانہ بنایا۔شامی ادارے کے عہدیدار نے اس حوالے سے بتایا کہ شامی فضائیہ کے طیارہ شکن نظام نے درجنوں میزائیل مار گرائے، جبکہ بہت سے میزائل نشانے پر جا لگے۔اسرائیلی وزیرخارجہ نے شام میں ایران کی طرف راکٹ فائر کرنے کا الزام ایران کی القدس فورس پر لگاتے ہوئے کہا کہ 4 راکٹ اسرائیل کے طیارہ شکن نظام نے روک دیے جبکہ باقی اسرائیلی علاقے میں نہیں گرے، ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اطلاعات کے مطابق شام میں اسرائیلی حملے سے 23 افراد ہلاک ہوئے۔اس بارے میں سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نامی تنظیم نے تصدیق کی کہ شام سے اسرائیل کی مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر درجنوں راکٹ فائر کیے گئے، تاہم انہوں نے اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ راکٹ کس نے فائر کیے۔جبکہ اس حوالے سے شام کے ایک فوجی ذرائع کا کہنا تھا کہ راکٹ فائر ہوئے ہیں لیکن یہاں پہل اسرائیل کی جانب سے کی گئی۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے بارہا یہ بیان دیا گیا ہے کہ وہ ایران کی افواج کی شام میں موجودگی برداشت نہیں گرے گا، اور اس سے قبل بھی اسرائیلی حملوں سے شام میں ایرانی شہریوں کی ہلاکت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم اسرائیل کا اس پر کہنا تھا کہ اس نے حزب اللہ کو ہتھیاروں کی فراہمی کو نشانہ بنایا ہے۔ان واقعات کے تناظر میں امریکا کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے اعلان کے بعد ایران کے متوقع ردِعمل کے بارے میں شدید غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ادارے نے اپنی خبر میں بتایا کہ جرمنی کی جانب سے اس صورتحال کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا گیا، جبکہ روسی ڈپٹی وزیر خارجہ نے مذکورہ صورتحال میں تمام فریقین کو تحمل سے کام لینے کا کہا۔خیال رہے کہ امریکا کے اعلان کے بعد جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کی جانب سے ایران کو جوہری معاہدہ جاری رکھنے کے سلسلے میں ہر قسم کا تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.