دفتر خارجہ نے امریکا کی جانب سے عائد ہونے والی سفارتی پابندیوں کی تصدیق کردی

پابندیوں کا اطلاق11جولائی سے ہوگا‘مقبوضہ کشمیری میں قابض بھارتی فوج کے مظالم پر تشویش ہے‘عالمی برادری مسلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرئے-پاکستان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 10 مئی 2018 16:08

دفتر خارجہ نے امریکا کی جانب سے عائد ہونے والی سفارتی پابندیوں کی تصدیق ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 مئی۔2018ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نے امریکا کی جانب سے عائد ہونے والی سفارتی پابندیوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستانی عملے کی نقل و حرکت پر پابندیوں کا اطلاق 11 مئی سے ہوگا۔ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے بتایاکہ 11 مئی سے امریکا میں تعینات سفارتی عملے پر پابندیاں عائد ہوں گی جس کے بعد عملہ سفارت خانے سے 40 کلومیٹر حدود کے دائرے سے باہر نہیں جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ سفری پابندیاں باہمی دوطرفہ سطح پر نافذ ہوں گی، اگر سفارتی عملے کا رکن کسی بھی علاقے میں جانا چاہیے گا تو اسے امریکی وزارتِ داخلہ سے پیش گی اجازت لینی ہو گی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکا کی جانب سے جماعت الحرار کے سربراہ عمر خالد خراسانی پر پابندی سے متعلق رکن ملک کے اعتراض کا علم ہے، ایک رکن ملک کی جانب سے خراسانی کی پابندی پر اعتراض کیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ جب تنظیم پر پابندی ہے تو اس کے سربراہ کو بھی عالمی قوانین کے تحت دیکھا جائے تاہم ایسا نہیں ہورہا جو افسوسناک اور مایوس کن ہے، اگر جماعت الحرار پر پابندی ہے تو عمر خراسانی پر بھی پابندی عائد ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کسی بھی صورت او آئی سی کا ممبر نہیں بن سکتا کیونکہ آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس کے ایجنڈے میں بھارت کی رکنیت کا معاملہ موجود نہیں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا پاکستان افغانستان میں ووٹر رجسٹریشن سینٹر پر دہشت گرودں کے حملے کی پرزور مذمت کرتا ہے جس میں کئی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے حوالے سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹس بند ہیں تاہم بھارت کبھی کشمیریوں کے عزم کو شکست نہیں دے سکتا۔ڈاکٹر محمد فیصل نے زور دیا کہ عالمی برادری مسئلے کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبایا نہیں جاسکا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی طرف سے ایسے اقدامات بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، مسئلہ کشمیرکا حل کشمیریوں کے حق خودارادیت سے ہی ممکن ہے۔انہو ں نے کہا کہ 6مئی کو ڈھاکہ میں او آئی سی وزراءخارجہ کانفرنس ہوئی جس کے اجلاس میں متفقہ طور پر جموں و کشمیر کے تنازع سے متعلق پانچ قرارداد منظور کی گئیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ قرارداد میں جموں و کشمیر تنازع، پاک بھارت امن مذاکرات، بھارت میں مذہبی مقامات کا تحفظ ، او آئی سی کے غیر جانبدار ہیومن رائٹس کمیشن کا قیام اور متنازع علاقوں یا ملک میں او آئی سی اور مسلم کمیونٹی کے مابین اقتصادی تعاون پر مشتمل تھیں۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان افغانستان میں ووٹر رجسٹریشن سینٹر میں دہشت گردوں کے حملے کی پرزور مذمت کرتا ہے‘ واقعے پر افغانستان حکومت ،عوام اور حملے میں مرنے والوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔

بیان میں زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی خواہش کا بھی اظہار کیا گیا۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام دہشت گردی کے گھناﺅنے حملے میں افغانستان کی حکومت اور عوام سے یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی شدید مذمت کا اعادہ کرتا ہے اور بے گناہ لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔