خیبرپختونخوا میں ہر چوتھا بچہ اسکول سے باہر،رپورٹ

11 لاکھ 52 ہزار بچے کبھی اسکول ہی نہیں گئے‘ ایک تہائی بچے گھر کے قریب سکول نہ ہونے باعث داخل نہیں ہوئے‘6لاکھ 48 ہزار بچے اسکول چھوڑ گئے، محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے آ ئو ٹ آف اسکول سروے رپورٹ 18-2017 جاری کردی

جمعرات 10 مئی 2018 17:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مئی2018ء) خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے میں 23 فیصد بچے اسکول سے باہر ہیں،صوبے کا ہر چوتھا بچہ اسکول سے باہر ہے،صوبے میں اسکول جانے کے عمر کے بچوں کی تعداد 78 لاکھ 31 ہزار ہے، ان میں 60 لاکھ 17 ہزار بچے اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں،11 لاکھ 52 ہزار بچے کبھی اسکول ہی نہیں گئے، ایک تہائی بچے گھر کے قریب اسکول نہ ہونے کے باعث داخل نہیں ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم نے آ ئو ٹ آف اسکول سروے رپورٹ 18-2017 جاری کردی جس میں 43 لاکھ 23 ہزار گھرانوں کا سروے کیا گیا ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے میں 23 فیصد بچے اسکول سے باہر ہیں جس کے تحت ان کی تعداد 18 لاکھ بنتی ہے اور اس طرح صوبے کا تقریبا ہر چوتھا بچہ اسکول سے باہر ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں اسکول جانے کے عمر کے بچوں کی تعداد 78 لاکھ 31 ہزار ہے جن میں 60 لاکھ 17 ہزار بچے اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صوبے میں اسکول سے باہر بچوں میں 11 لاکھ 88 ہزار لڑکیاں اور 6 لاکھ 12 ہزار لڑکے شامل ہیں جب کہ 11 لاکھ 52 ہزار بچے کبھی اسکول ہی نہیں گئے اور 6 لاکھ 48 ہزار بچے ایسے ہیں جو اسکول چھوڑ گئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں 14 سال کی عمر میں زیادہ تر لڑکے اسکول چھوڑ دیتے ہیں، اس طرح اس عمر میں اسکول چھوڑنے والے لڑکوں کی تعداد لڑکیوں سے زیادہ ہے، اس کی بڑی وجہ تعلیم میں عدم دلچسپی، غربت، گھروں سے اسکول کی دوری اور روزگار کا حصول ہے۔

رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں 5 سے 17 سال تک کے بچے اسکول سے باہر ہیں، غربت کے باعث ایک تہائی بچوں نے کبھی اسکول کا رخ ہی نہیں کیا جب کہ ایک تہائی بچے گھر کے قریب اسکول نہ ہونے کے باعث داخل نہیں ہوئے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر طالبات نے گھر کے قریب اسکول نہ ہونے کے باعث تعلیم ادھوری چھوڑی۔محکمہ تعلیم کے مطابق رپورٹ کی تیاری پر 22 کروڑ 70 لاکھ روپے کی لاگت آئی، سروے سے بچوں کو اسکولوں میں لانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے میں مدد ملے گی۔صوبائی محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ صوبے میں مزید 9 ہزار سے زائد اسکولز تعمیر کرنے ہوں گے اور نئے اسکولوں کے لیی444 ارب روپے درکار ہیں۔