پنجاب یونیورسٹی میں یو ایس ایڈ اور ایچ ای سی کے تعاون سے تین روزہ تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر

ورکشاپ کے 12سیشنز میں 195سکالرشپ ہولڈر طلبہ نے عملی زندگی میں کامیابی پر تربیت حاصل کی

جمعرات 10 مئی 2018 20:58

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2018ء) وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ جبیں نے کہا ہے کہ ملک میں اعلیٰ تعلیم بہت مہنگی ہوتی جا رہی ہے اور سرکاری جامعات ملک کے غیر ترقی یافتہ علاقوں کیلئے امید کی واحد کرن ہے جن میں تعلیم حاصل کر کے یہ بچے اپنے خاندان اور ملک کی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں۔ وہ USAID،ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان اور پنجاب یونیورسٹی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ونگ کے تعاون سے انسٹیٹیوٹ آف بائیوکیمسٹری اینڈ بائیو ٹیکنالوجی کے آڈیٹوریم میںمنعقدہ سکالر شپ ہولڈرطلباء کی تین روزہ تربیتی ورکشاپ کی تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کر رہی تھیں۔

اس موقع پر ارفع کریم کے والد کرنل (ر) امجد کریم ، ڈائریکٹر ایچ ای سی ریجنل آفس نذیر حسین، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ پنجاب یونیورسٹی شبیر سرور، ایچ ای سی اور USAIDکے تربیتی افسران اور 195سکالرشپ ہولڈر طلبائو طالبات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تین روزہ تربیتی ورکشاپ کے 12سیشنز انسٹی ٹیوٹ آف بائیو کیمسٹری اینڈ بائیو ٹیکنالوجی اور سنٹر فار ہائی انرجی فزکس کے آڈیٹوریم میں بیک وقت منعقد ہوئے جن میں طلبہ نے سکلز ڈیویلپمنٹ ، ابلاغ کی مہارت ، تحقیق کے طریقہ کار ، چھوٹا کاروبار شروع کرنے کے آئیڈیاز ، اختراعی تصورات ، شخصیت نکھاری ، سی وی لکھنے اور انٹر ویو دینے کی مہارت پر تربیت حاصل کی۔

تقریب سے خطاب میں وائس چانسلر ڈاکٹر ناصرہ جبیں نے پنجاب یونیورسٹی کومنی پاکستان سے تشبہہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی قدیم یونیورسٹی میں تمام ثقافتوں ، علاقوں اور زبانوں کے طلبہ زیر تعلیم ہیں اور یہ یونیورسٹی صحیح معنوں میں پاکستان کی نمائندہ یونیورسٹی ہے جس میں انتہائی امیر خاندان کے بچے سے لیکر خوانچہ فروش جیسے غریب خاندانوں کے بچے ایک ہی چھت تلے ایک ہی جماعت میں یکساں سہولتوں کے ساتھ تعلیم حاصل کررہے جو معاشرے میں عمومی طور پر پائے جانے والے امتیازی سلوک کو ختم کرنے کی ایک اہم مثال ہے۔

اس موقع پر ارفع کریم کے والد کرنل(ر) امجد کریم اورا یچ ای سی ریجنل ڈائیریکٹر نذیر حسین نے بہترین تربیتی ورکشاپ منعقد کروانے پر پنجاب یونیورسٹی اور USAIDکو مبارک باد پیش کی۔