شاہدرہ میں واقع تین سرکاری سکولوں سے ساڑھے چار سو طالبات کو سکولوں سے فارغ کر دیاگیا

جمعرات 10 مئی 2018 21:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مئی2018ء) شاہدرہ میں واقع تین سرکاری سکولوں سے ساڑھے چار سو طالبات کو سکولوں سے فارغ کر دیاگیا ہے ڈسٹرکٹ سکولز اتھارٹی کی جانب سے کئے جانے والے اس اقدام کیخلاف ان سکولوں میں زیر تعلیم طالبات اور ان کے والدین کی کثیر تعداد نے گزشتہ روز سکولوں کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بچیوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ڈسٹرکٹ سکولز اتھارٹی کا یہ فیصلہ کالعدم کروائیں اور کم از کم ان بچیوں کو میٹرک تک انہی سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کئے جائیں مظاہرے میں شامل طالبات کا کہنا تھا کہ انہیں محض اس وجہ سے سکولوں سے فار غ کر دیاگیا ہے کہ مذکورہ سکولز کو ایجوکیشن ہیں اور پانچویں کلاس کے بعد لڑکے اور لڑکیاں اکھٹے تعلیم حاصل نہیں کر سکتے انہوں نے تجویز پیش کی کہ محکمہ سکولز بچیوں کو سکولوں سے نکالنے کی بجائے لڑکوں کو سکولوں سے نکال کر دوسرے سکولوں میں منتقل کر ے کیونکہ لڑکے دور دراز کے سکولوں میں پہنچ سکتے ہیں لیکن لڑکیوں کو والدین دور دراز کے سکولوں میں بھیجنے کو تیار نہیں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ شاہدرہ میں واقع گورنمنٹ مغلیہ سکول ،شاہدرہ گورنمنٹ سکول اور ایک اور سکورل سے نکالے جانے والی طالبات کو سکول انتظامیہ نے چھٹی ،ساتویں اور آٹھویں کے سرٹیفکیٹ تھما کر سکولوں سے فارغ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ان کلاسوں میں کسی گرلز سکول میں جا کر داخلہ لے لیں جبکہ والدین یہ بھی کہنا ہے کہ اب جبکہ نیا تعلیمی سال شروع ہو چکا ہے اور اس موقع پر طالبات کو سکولوں سے فارغ کرنا سراسر زیادتی ہے جس کے باعث حکومت طالبات کو انہی سکولوں میں میٹرک تک پڑھنے کے مواقع فراہم کرے۔

متعلقہ عنوان :