شانگلہ ، کوئٹہ کوئلہ کان حادثے میں جان بحق مزدوروں کی حقوق کیلئے عوام سڑکوں پر نکل آئے

زبردست احتجاجی مظاہرہ، شانگلہ ایکشن کمیٹی کا 17مئی کو احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان مظاہرین کا حالیہ حاد ثات میں غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف ایف آئی آر درج اور چیف جسٹس سے واقعہ پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعرات 10 مئی 2018 21:44

الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مئی2018ء) شانگلہ حالیہ بلوچستان کوئٹہ کوئلہ کان حادثے میں جان بحق ہونے والے مزدوروں کی حقوق کیلئے عوام سڑکوں پر نکل آئے۔ڈسٹر کٹ ہیڈ کوارٹر الپوری مین چوک میں سول سوسائیٹی کا زبردست احتجاجی مظاہرہ۔مظاہرے میں ہزاروں افراد کی شرکت ۔ شانگلہ ایکشن کمیٹی کا 17مئی کو احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان۔

احتجاجی مظاہرے میں کوئلہ کان کے مزدور، سول سوسائٹی ،عوا م ، صحافیوں ، ٹریڈ یونین کے نمائندوں سمیت وکلاء برادری نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حالیہ حاد ثات میں غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے واقعہ پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

مقررین کا کہنا تھا کہ شانگلہ کے محنت کش مزدوروں کے لئے پنجاب کے برابرسرکاری معاوضہ دیا جائے مزدوروں کی رجسٹریشن کرکے ای او بی آئی کارڈ دیا جائے اور بچوں کو مفت تعلیم دی جائے اور معصوم بچوں کی کفالت کے لئے حکومتی اقدامات کی جائے کوئلہ کانوں میں آئے روز حادثات سے روزانہ شانگلہ میں لاشیں موصول ہوتی رہی ہے کوئلہ مزدوروں کے لئے حفاظتی اقدامات نہ ہونے کیوجہ سے آئے روز حادثات رونماہورہے ہیں لیکن حکمرانوں نے آج تک کسی قسم کی عملی اقدامات نہیںاٹھائے، مزدوروں کیلئے مستقل بنیادوں پر حفاظتی اقدامات کئے جائے غیر قانونی کوئلہ کانوں کو بند کی جائے جس مائن میں یہ حادثہ پیش آیا ہے اسکوپہلے سے بند کردیا گیا تھا لیکن ٹھیکیدار اور کمپنی غفلت پر دوبارہ کھول دیا گیا لہٰذا ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے شانگلہ میں لیبر کالونی قائم کی جائے اور ملک کے دوسرے لیبر کالونیوں میں شانگلہ کے غریب کان کن محنت کشوں کو شامل کیا جائے بیت المال سے شانگلہ کے کوئلہ کان کن مزدوروں کے لواحقین کے لئے وظیفہ مقرر کیا جائے اٹھارہ سال سے کم عمر کول مائن میں مزدوری کرنے والوں پر پابندی عائد کی جائے مظاہرین کی جانب سے حکومت کو ایک ہفتہ کی ڈید لائن دے دی گئی مطالبات حل نہ ہونے پر پورے ضلع شانگلہ میں عوام سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائنگے اور اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرینگے مقررین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں آئل ٹینکر سے تیل چوری کرنے والوں کو تیس لاکھ کا معاوضہ دیا جاتا ہے لیکن خیبر پختونخواہ کی تبدیلی والے یہاں صرف تین لاکھ کا معاوضہ دے رہے ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے تبدیلی کے دعویدار وزیراعلی نے شانگلہ کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے وزیراعلی کو ان غریبوں کے حقوق کے لئے آواز اُٹھانا چاہئے تھا اور غم زدہ خاندانوں کے ساتھ ان کے ہاں آکر تعذیت بھی کرنی چاہئے تھی اتنا بڑا سانحہ رونما ہونے کے باوجود حکمران ٹس سے مس نہیں ہوئے اور ان کو شانگلہ کے غریب عوام کا کوئی بھی فکر ہی نہیں ۔

۔