وزیر داخلہ سندھ کی زیر صدارت اجلاس، امن وامان کی صورت اور رمضان المبارک کے موقع پر پولیس اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

جمعرات 10 مئی 2018 22:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2018ء) وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال کی زیرصدارت کراچی پولیس آفس میں ہونیوالے ایک اجلاس میں امن وامان کی صورتحال اور رمضان المبارک کے موقع پر اختیار کردہ پولیس اقدامات، سیکیورٹی حکمت عملی اور لائحہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مزید ضروری احکامات دیئے گئے ۔وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ یہ الوداعی اجلاس ہے تاہم پولیس رمضان المبارک کے موقع پر اور اس دوران منعقدہ دیگر تمام ایونٹس کے مواقعوں پر بھی پولیس اپنے انفرادی اور اجتماعی کردار اور ٹھوس اقدامات کی بدولت امن وامان کی صورتحال پر مکمل کنٹرول کو یقینی بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کی تاریخ شہدائے پولیس کے نمایاں کارناموں سے بھری پڑی ہے اور پاکستان میں قیام امن کی خاطر سب سے زیادہ شہادتیں بھی سندھ پولیس کے افسران اور جوانوں کی ہیں جوکہ بلاشبہ شہید پولیس افسران اور جوانوں کی جرات اور بہادری کا بین ثبوت ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے رینجرز اور قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کے افسران اور جوانوں کی قیام امن کی خاطر دی جانیوالی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ شہدائے پولیس کے ورثاء کے لئے دی جانیوالی امدادی رقم جوکہ سال 2008ئ؁میں پانچ لاکھ تھی اسے 2018ئ؁ میں یعنی دس سالوں کے دوران حکومت سندھ کی جانب سے بڑھاکر ایک کروڑ کردیا گیا ہے ۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی،ڈی آئی جی سی ٹی ڈی،ڈی آئی جی ٹریفک کراچی،ڈی آئی جی اسپیشل برانچ،زونل ڈی آئی جیز، ضلعی ایس ایس پیز ایس پیز کراچی کے علاوہ ایس ایس پیز وایس پیز انویسٹی گیشن کراچی نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کو رمضان المبارک 2018ئ؁ کے حوالے سے ایسٹ، ویسٹ اور ساؤتھ زون کی سطح پر تمام تر سیکیورٹی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اس موقع پر ڈی آئی جی ٹریفک نے بھی ٹریفک کے مجموعی اقدامات بریفنگ دی۔سہیل انور سیال نے کہا کہ شہر میں امن وامان کی صورتحال وحالات پر مکمل پولیس کنٹرول کے ضمن میں سیکیورٹی پلان پر اسکی روح کے مطابق عمل درآمد کے ساتھ ساتھ کسی بھی ممکنہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے انٹیلی جینس نیٹ ورک کو ناصرف مزید تقویت دی جائے بلکہ ہر قسم کی معلومات اور اطلاعات کو بروقت فالو کرنیکے عمل کو بھی غیرمعمولی بنایا جائے اور اس سلسلے میں قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں سے بھی تمام تر روابط کو مربوط اور مؤثر بنایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ زونز ڈسٹرکٹ اور تھانوں کی سطح پر دستیاب تمام مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر کھلے مقامات کی فہرستوں کا از سر نو جائزہ لیکر اپ ڈیٹ کیا جائے اور متعلقہ تمام ایس ایس پیز مذکورہ مقامات کے منتظمین وعہدیداران سے شیڈول اجلاس ترتیب دیکر انکی مشاورت اور باقاعدہ تعاون سے دوران رمضان المبارک سیکیورٹی کے جملہ امور کو انتہائی ٹھوس اور غیر معمولی بنایا جائے ۔

انہوں نے ہدایات دیں کہ رمضان المبارک کے حوالے سے تیار کیئے جانیوالے سیکیورٹی/ٹریفک پلان پر عمل درآمد انتہائی سخت بنایا جائے اور اس حوالے سے تمام ایس ایچ اوز ودیگر متعلقہ افسران کو باقاعدہ مکتوب کے تحت پابند بھی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی مانیٹرنگ کے عمل کو دوران رمضان اور باالخصوص آخری عشرے سے ایک ہفتہ قبل ہر سطح پر مؤثر اور مربوط بنایا جائے اور اس ضمن میں مانیٹرنگ پر تعینات افسران اور جوانوں کو بھی باقاعدہ بریفنگ دی جائے کہ مساجد امام، بارگاہوں نماز وتراویح کے دیگر مقامات سمیت مرکزی شاپنگ سینٹرز مارکیٹوں وغیرہ کی کیمروں سے مانیٹرنگ کے دوران ممکنہ مشکوک سرگرمی یا مشتبہ شخص کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ تھانہ جات کو دیں تاکہ انسدادی اقدامات کو بروقت یقینی بنایا جاسکے۔

انہوں نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایات دیں کہ رمضان المبارک سے قبل تمام مرکزی شاہراہوں مصروف سڑکوں کا ٹریفک سروے کیا جائے جسکے تحت مصروف اوقات میں ٹریفک دباؤ میں آنیوالی تمام سڑکوں یا ترقیاتی کاموں سے متاثرہ سڑکوں کو سامنے رکھتے ہوئے فول پروف ٹریفک پلان ترتیب دیکر اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ باالخصوص دوران رمضان افطاری سے قبل ٹریفک کی روانی کو ہر لحاظ سے ممکن بنایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں بھاری گاڑیوں کے داخلوں کے اوقات پر عمل درآمد کو ناصرف مزید سخت کیا جائے بلکہ اس ضمن میں تمام سیکشن افسران ٹریفک کو بھی باقاعدہ پابند بنایا جائے ۔