اسلام آباد،صحافیوں پر پولیس تشدد کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر انکوائری شروع

سیشن جج اسلام آباد نے کیس کی انکوائری روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دونوں فریقین سے بیان حلفی اور فوٹیج طلب کرلی

جمعرات 10 مئی 2018 22:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مئی2018ء) صحافیوں پر پولیس تشدد کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد سہیل ناصر نے انکوائری شروع کر دی ہے ۔سیشن جج اسلام آباد نے کیس کی انکوائری روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دونوں فریقین سے بیان حلفی اور فوٹیج طلب کرلی جبکہ ہفتے کو جائے وقوعہ کا بھی معائنہ کرینگے ۔

جمعرات کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر صحافیوں پر پولیس تشدد کے خلاف بنائے گئے سیشن جج اسلام آباد پر سہیل ناصر پر مشتمل جوڈیشل کمیشن نے انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے کیس کی انکوائری روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ گزشتہ روز صحافیوں کی جانب سے شکیل قرار،پرویز شوکت اور فدا شیرازی سمیت جڑواں شہروں کے صحافیوں کی کثیر تعدادجبکہ وفاقی پولیس کی جانب سے ایس پی عامر نیازی ، اور ڈی ایس پی لیگل اظہر شاہ عدالت میں پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے دونوں فریقین کی رضا مندی سے نقاط طے کرلئے جن کی بنیاد پر جوڈیشل انکوائری کی جائے گی ۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصر نے صحافیوں اور پولیس سے بیان حلفی ، تصاویر اور فوٹیج طلب کرلی جبکہ سیشن جج نے کہا کہ وہ ہفتہ کو خود جائے وقوعہ کا دورہ بھی کریں گے ۔سیشن جج نے وقوعہ پر ڈیوٹی پرموجود تمام افسران اور اہلکاروں کی فہرست بھی طلب کرلی جبکہ تین مئی کو دن ایک بجے سے چار بجے تک کی وائرلیس کالز کا ریکارڈ اورلاگ بک بھی طلب کی ہے ۔جبکہ دفعہ ایک سو چوالیس کا نوٹفکیشن اور صحافیوں کو کس کے حکم پر روکا گیااسکا بھی ریکارڈ طلب کرلیا ہے جبکہ فیصلہ کیا گیا کہ سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی اور اتوار کو بھی جوڈیشل انکوائری جاری رہے گی۔۔۔